حیدرآباد: الہ آباد ہائی کورٹ نے حالیہ فیصلے میں واضح کیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 22(1) کے تحت کسی بھی فرد کو گرفتار کرنے پر، اسے گرفتاری کی وجہ فوری طور پر بتانا لازمی ہے۔
جسٹس مہیش چندر تریپاٹھی اور جسٹس پرشانت کمار پر مشتمل بنچ نے یوپی کے رام پور میں منجیت سنگھ کی گرفتاری کو آئینی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کالعدم کر دیا۔
منجیت سنگھ نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 26 دسمبر کو گرفتاری کے وقت پولیس نے وجہ نہیں بتائی۔ عدالت نے قرار دیا کہ گرفتاری کے وقت واضح اور تحریری طور پر وجوہات دینا پولیس کا قانونی فریضہ ہے۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ مجسٹریٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئینی تحفظات کی مکمل جانچ کے بعد ہی ریمانڈ دے۔ اگر آرٹیکل 22(1) کی خلاف ورزی ثابت ہو جائے تو فوری رہائی ضروری ہے۔
اس فیصلے سے آئندہ گرفتاریوں میں آئینی شفافیت کو یقینی بنانے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔