حیدرآباد: Ambedkar Jayanti کے موقع پر کاماریڈی ضلع کے لنگم پیٹ منڈل میں دلتوں کے ساتھ پولیس کی مبینہ زیادتی اور تذلیل پر بی آر ایس ایم ایل سی کویتا نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعہ کو ناقابل برداشت ظلم قرار دیتے ہوئے اسے حکمرانی کی شرمناک عکاسی قرار دیا۔
کویتا نے کہا کہ دلتوں کو صرف Ambedkar Jayanti کے بینرز لگانے کی پاداش میں پولیس نے برہنہ کیا، بے عزت کیا اور گرفتار کر لیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ ڈاکٹر امبیڈکر کے آئین کے تحت کیا جا رہا ہے یا وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا ذاتی ضابطہ نافذ ہو چکا ہے؟
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس عوامی خدمت گزاروں کی طرح نہیں بلکہ ہجوم کی طرح برتاؤ کر رہی ہے، اور ایسی جرات صرف اسی وقت ممکن ہے جب انہیں اوپر سے تحفظ حاصل ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ محض ظلم نہیں بلکہ کھلا نفرت انگیز جرم ہے۔
کویتا نے مطالبہ کیا کہ:
– ملوث پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا جائے
– متعلقہ افراد کے خلاف درج فہرست ذاتوں و قبائل پر مظالم کے قانون کے تحت مقدمات درج کیے جائیں
– حکومت کی جانب سے عوامی معافی مانگی جائے
انہوں نے کہا کہ یہ قانون و نظم کا معاملہ نہیں بلکہ مخصوص برادری کو نشانہ بنانے والا ظلم ہے، اور ہم کسی بھی دبی ہوئی آواز کو خاموش ہونے نہیں دیں گے۔
یہ واقعہ Ambedkar Jayanti کے دن ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب دلت حقوق کی باتیں سرکاری سطح پر کی جا رہی ہیں، اور اب یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ عملی طور پر ان کی عزت اور آزادی کو کتنا تحفظ حاصل ہے۔
Unimaginable brutality against Dalits on Ambedkar Jayanti, what a shameful reflection of governance. Is this Dr. Ambedkar’s Constitution in action, or CM Revanth Reddy’s personal rulebook?
Dalits in Lingampet Mandal ,Kamareddy were stripped, humiliated, and arrested by the… pic.twitter.com/zyKb1WYLj6
— Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) April 14, 2025