حیدرآباد: تلنگانہ کی اسپیشل آپریشن ٹیم ایس او ٹی نے ایک بڑی کارروائی انجام دیتے ہوئے آندھرا پردیش کے ایک حاضر سروس کانسٹیبل Andhra Pradesh constableکو پانچ ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا، جو مبینہ طور پر کوکین اور دیگر نشہ آور اشیاء کی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔ پولیس نے تقریباً 2 کروڑ روپئے مالیت کی منشیات بھی برآمد کی ہیں۔
گرفتار کانسٹیبل کی شناخت 40 سالہ گناسیکھر کے طور پر کی گئی ہے، جو تروپتی کا رہائشی ہے۔ پولیس کے مطابق وہ باپٹلا ضلع کے ادانکی علاقے سے حیدرآباد کے کوکٹ پلی تک نشہ آور اشیاء پہنچا رہا تھا۔ خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے سائبر آباد SOT نے گینگ کو دھر لیا اور 840 گرام کوکین، دیگر منشیات اور نقد رقم ضبط کی۔
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ گناسیکھر تنہا کام نہیں کر رہا تھا۔ اس کے ساتھ گرفتار ہونے والوں میں 31 سالہ اننام سوریندرا، جو تروپتی دیہی علاقے کا بے روزگار نوجوان ہے؛ 38 سالہ ڈونتھی ریڈی ہری بابو ریڈی، جو باپٹلا ضلع کے کارلاپالم منڈل کا کنٹریکٹر ہے؛ اور 34 سالہ چیگدو مرسی مارگریٹ، جو ادانکی میں فاسٹ فوڈ آؤٹ لیٹ چلاتی ہے، شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 40 سالہ شیخ مستان ولی اور 29 سالہ دیوراجو یسوبابو بھی گرفتار کیے گئے، جو اس نیٹ ورک میں کلیدی کردار ادا کر رہے تھے۔
حکام کے مطابق یہ گینگ ایک منظم نیٹ ورک کے تحت مہنگی منشیات کو شہر میں منتقل کر رہا تھا، جس میں آندھرا پردیش کا کانسٹیبل لاجسٹک سپورٹ فراہم کر رہا تھا۔ خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے SOT ٹیموں نے اس گروہ کو گرفتار کر کے ایک بڑے اسمگلنگ ریکٹ کو بے نقاب کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ تحقیقات جاری ہیں، اور گینگ کے مالی روابط اور وسیع نیٹ ورک کی جانچ کی جا رہی ہے۔ حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ منشیات کے خلاف چوکس رہیں اور مشتبہ سرگرمیوں کی فوری اطلاع دیں، کیونکہ منشیات کی اسمگلنگ معاشرے پر گہرے منفی اثرات ڈال رہی ہے۔