Arvind slams BRS

حیدرآباد: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دھرم پوری اروِند [en]Arvind slams BRS[/en]نے پیر کے روز بی آر ایس پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے ادارہ جاتی کرپشن اور سیاسی بے وقعتی کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے نظام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پارٹی قیادت کو نشانہ بنایا اور آئندہ انتخابات میں بی آر ایس کی شکست کی پیش گوئی کی۔

سدی پیٹ میں حالیہ بی آر ایس احتجاج کے دوران نظر آئے “راپا راپا” اور “BRS 3.0 Loading” جیسے پوسٹروں پر طنز کرتے ہوئے اروِند نے کہا کہ یہ صرف سیاسی تماشہ ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایک ایسی پارٹی جو اپنے دور حکومت میں ریاستی اداروں کو کھوکھلا کر چکی ہو، وہ کس منہ سے خود کو دوبارہ لانچ کر رہی ہے۔

بی جے پی ایم پی نے کہا کہ ہریش راؤ شاید سدی پیٹ کی نشست بچا پائیں، مگر باقی ریاست بی آر ایس سے آگے نکل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور کے ٹی آر دونوں کو شکست کا سامنا ہوگا جبکہ کویتا کا سیاسی کیریئر پہلے ہی زوال پذیر ہے۔ اروِند نے دعویٰ کیا کہ کے ٹی آر کی جانب سے کویتا کو حاشیے پر ڈالنے کی کوششوں سے پارٹی مزید کمزور ہوئی ہے۔

انہوں نے کے سی آر کو کالیشورم پروجیکٹ، کویتا کو دہلی شراب اسکام، اور کے ٹی آر کو فون ٹیپنگ و فارمولہ-ای پروجیکٹ کے معاملات میں قانونی کارروائی کا سامنا کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کو خبردار کیا کہ اگر یہ کیسز آگے نہ بڑھے تو ان کا سیاسی مستقبل ختم ہو جائے گا۔

ریونت ریڈی پر دن میں سخت لہجہ اختیار کرنے اور رات میں سمجھوتہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اروِند نے کہا کہ “صبح دھمکی، شام سمجھوتہ — یہ کانگریس کو نہیں چلا سکتا”۔

انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ 29 جون کو نظام آباد کا دورہ کریں گے، جہاں وہ ہلدی بورڈ کے دفتر کا افتتاح کریں گے۔ اسی روز ایک عوامی جلسہ اور سابق لیڈر ڈی سرینواس کے مجسمے کی نقاب کشائی بھی پولی ٹیکنک گراؤنڈ پر کی جائے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *