
حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر آبپاشی کیپٹن این اُتم کمار ریڈی نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ آندھرا پردیش کی جانب سے مجوزہ گوداوری–[en]Banakacherla Project[/en] نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ تلنگانہ کے آبی مفادات کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس منصوبے کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرے گی۔
جلا سودھا میں منعقدہ اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں اُتم کمار ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ قانونی حکمتِ عملی تیار کریں تاکہ تلنگانہ کے پانی کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی اور اُتم کی مرکزی وزیر جل شکتی سی آر پٹیل سے حالیہ نمائندگی کے بعد کیا گیا ہے، جنہوں نے یقین دلایا کہ مرکز نے اس پراجیکٹ کو منظوری نہیں دی اور جلد اپیکس کونسل کا اجلاس بلایا جائے گا۔
اس مسئلے پر مکمل پریزنٹیشن 30 جون کو پرجا بھون میں پیش کی جائے گی، جس میں اس پراجیکٹ کے آغاز کو سابق بی آر ایس حکومت سے جوڑنے والی دستاویزات بھی شامل ہوں گی۔
وزیر نے اعلان کیا کہ فوج کے دو سرنگ ماہرین جنرل ہرپال سنگھ اور کرنل پریکشیت مہرا کو آبپاشی محکمہ میں شامل کیا جا رہا ہے تاکہ سرنگ سے متعلق پراجیکٹس میں رہنمائی فراہم کی جا سکے۔ یہ دونوں افسران روہتانگ اور زوجیلا ٹنلز میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
اتم نے نیشنل ڈیم سیفٹی اتھارٹی کی رپورٹ پر بھی غور کیا، جس میں میڈی گڈہ، انارم اور سندیلا بیراجز کو نقصان زدہ قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے فوری طور پر ان سفارشات پر عمل درآمد کی ہدایت دی اور تمام پراجیکٹس کے لیے ہفتہ وار پیش رفت رپورٹ لازمی قرار دی۔
سنگور کینال کے ٹینڈرز اور ڈنڈی پراجیکٹ کے لیے اراضی حصول کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی۔ سری سیلم لفٹ بینک کینال پراجیکٹ کے لیے لائڈار سروے اور تیز رفتار تعمیراتی عمل پر بھی زور دیا گیا۔
محکمہ جاتی مسائل کے ضمن میں انہوں نے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئروں کی ڈپٹی ایگزیکٹیو انجینئر عہدوں پر ترقی سے متعلق التواء کو فوری حل کرنے کی ہدایت دی۔
تلنگانہ کے حق میں ناگرجنا ساگر میں ڈی سلٹنگ کام شروع کرنے اور آندھرا پردیش کو باضابطہ اطلاع دینے کی بھی ہدایت کی گئی۔ دیودولا اور سیتا راما پراجیکٹس پر کام میں تیزی لانے کی بھی ہدایت دی گئی۔
اُتم کمار ریڈی نے واضح کیا کہ تمام آبپاشی پراجیکٹس کا ہفتہ وار جائزہ لیا جائے گا، اور تاخیر پر متعلقہ افسران سے جوابدہی طلب کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی مدد کے لیے آبپاشی نظام کی مکمل بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔