حیدرآباد: مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ بنڈی سنجے نے حیدرآباد میں مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) کے صدر اسدالدین اویسی کی حالیہ تقریر پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پرانے شہر میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا کوئی مجسمہ موجود ہے یا نہیں۔
بنڈی سنجے کی اویسی پر تنقید
بنڈی سنجے نے الزام عائد کیا کہ ایم آئی ایم کی جانب سے دارالسلام میں منعقدہ جلسے میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے تعاون فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ بڑے چور اور ان کے ساتھی مل کر میٹنگیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی نے امبیڈکر کی توہین کی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ پرانے شہر میں کہیں بھی امبیڈکر کا مجسمہ موجود ہے؟ انہوں نے کہا کہ انہیں سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے اور وہ عدالت کے خلاف کوئی اقدام نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ میں زالہ باری سے کسانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور حکومت کو فوری طور پر متاثرہ کسانوں کی مدد کرنی چاہیے۔
اویسی کی تقریر کا پس منظر
اس سے قبل، اسدالدین اویسی نے دارالسلام میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی پر مسلمانوں کو تقسیم کرنے اور کمزور کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے خلاف آئین مخالف قوانین لا رہی ہے اور جب تک یہ قوانین واپس نہیں لیے جاتے، وہ تمام طبقات کے ساتھ مل کر ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی 11 سالوں سے مسلمانوں کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔