Read in English  
       
BC Reservation
Spread the love

حیدرآباد: گورنر جِشنو دیو ورما نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے مجوزہ آرڈیننس پر قانونی مشورہ طلب کیا ہے، جس کے تحت مقامی اداروں میں پسماندہ طبقاتBC Reservation کے لیے کوٹہ بڑھا کر 42 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس اقدام سے ریاست میں مجموعی ریزرویشن 67 فیصد ہو جائے گا، جو سپریم کورٹ کی مقررہ 50 فیصد حد سے تجاوز کرتا ہے۔

یہ آرڈیننس ایسے وقت میں تیار کیا گیا ہے جب تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ 30 ستمبر سے پہلے مقامی اداروں کے انتخابات منعقد کرائے جائیں۔ اگرچہ ریاستی اسمبلی نے 17 مارچ کو بی سی ریزرویشن بل منظور کر لیا تھا، لیکن پارلیمنٹ میں تاخیر کے پیش نظر حکومت نے آرڈیننس کا راستہ اختیار کیا۔

گورنر کو آرڈیننس کا مسودہ موصول ہو چکا ہے، تاہم انہوں نے تاحال منظوری نہیں دی ہے اور آئینی پہلوؤں کا جائزہ لے رہے ہیں، خاص طور پر اس پہلو کا کہ آیا سپریم کورٹ کی طے شدہ 50 فیصد حد سے تجاوز آئینی ہے یا نہیں۔

مجوزہ کوٹہ تقسیم کے مطابق:

  • پسماندہ طبقات (بی سی): 42 فیصد
  • درج فہرست ذاتیں (ایس سی): 18 فیصد
  • درج فہرست قبائل (ایس ٹی): 10 فیصد

گورنر کے فیصلے میں تاخیر کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ حالیہ دنوں میں سپریم کورٹ نے گورنروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کسی بھی بل کو ایک ماہ کے اندر منظوری دیں یا واپس اسمبلی کو بھیج دیں۔ اگر گورنر اسے صدر جمہوریہ کو بھیجتے ہیں تو یہ تلنگانہ کا تیسرا بل ہوگا جو صدر کی منظوری کا منتظر ہو گا۔

ریاستی حکومت کا موقف ہے کہ مقامی سطح پر بی سی طبقات کی نمائندگی بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے، خاص طور پر چونکہ موجودہ قوانین کے تحت 29 فیصد ریزرویشن ہی لاگو ہو سکتا ہے اگر آرڈیننس منظور نہ ہوا۔

گورنر کی حتمی رائے کا انتظار ہے، جس پر مقامی انتخابات کے لیے کوٹہ کی شکل کا انحصار ہوگا۔