Read in English  
       
BC ST representation
Spread the love

حیدرآباد: ایم ایل سی کے کویتا نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ اس نے معلومات کے حق (آر ٹی آئی) کمیشن میں پسماندہ طبقات اور درج فہرست قبائل کو مکمل طور پر نظرانداز کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ خالی آسامیوں کو آبادی کے تناسب سے فوری طور پر پُر کیا جائے۔

تلنگانہ جاگروتی کے پلیٹ فارم سے جاری اپنی مہم کے دوران کے کویتا نے ایک بار پھر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ آر ٹی آئی کمشن میں چیف کمشنر سمیت تمام چار اراکین میں سے کوئی بھی بی سی یا ایس ٹی طبقے سے تعلق نہیں رکھتا۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ حکومت کی جانب سے جن تین نئے کمشنرز کی تقرری کی تجویز دی گئی ہے، ان میں بھی پسماندہ طبقات کو شامل نہیں کیا گیا۔ کے کویتا نے زور دیا کہ ان اسامیوں کو فوری طور پر نظرانداز شدہ طبقات سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو دیا جائے تاکہ سماجی انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ کانگریس حکومت کی جانب سے بی سی طبقات کے لیے کیے گئے 42 فیصد ریزرویشن کے دعوے اس عمل سے بے نقاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب عملی اقدامات میں پسماندہ طبقات کو نمائندگی نہیں دی جا رہی تو حکومت کی جانب سے کیے گئے وعدوں پر کیسے یقین کیا جائے؟

کے کویتا کے مطابق، یہ رویہ نہ صرف بی سی اور ایس ٹی طبقات کے ساتھ ناانصافی ہے بلکہ ریاست میں سماجی مساوات کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔