
حیدرآباد: تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر Bhatti Vikramarka نے حیدرآباد میں فیڈریشن آف تلنگانہ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FTCCI) کے صدر دفتر میں نئے کانفرنس ہال کا افتتاح کیا اور صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کی ترقی کے لیے صنعت، حکومت اور سماجی اداروں کے درمیان قریبی تعاون کی اپیل کی۔
انہوں نے ریاست کے معاشی مستقبل کے لیے ایک ہمہ جہتی اور جامع وژن پیش کیا جس کی بنیاد انفرا اسٹرکچر، اختراع اور برابری پر رکھی گئی ہے۔ انہوں نے “فیوچر سٹی”، موسی ندی کی تجدید اور ریجنل رنگ روڈ جیسے منصوبوں کو “گیم چینجر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے مکمل ہونے کے بعد حیدرآباد کی ترقی ناقابل تصور رفتار سے آگے بڑھے گی۔
ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ حکومت ایک صنعتی دوست ماحول تشکیل دے رہی ہے، جس کے تحت ریجنل رنگ روڈ اور آؤٹر رنگ روڈ کے درمیان آئی ٹی، فارما اور ہاؤزنگ کے مخصوص صنعتی کلسٹرس قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے صنعتکاروں کو یقین دلایا کہ حکومت عوام کی ہے اور وزراء، اعلیٰ حکام اور خود وزیراعلیٰ تک براہ راست رسائی ممکن ہے۔
بھٹی وکرامارکا نے اعلان کیا کہ حکومت زیر التوا بجلی بلوں کے لیے ایک وقتی تصفیہ اسکیم پر غور کر رہی ہے، جو طویل عرصے سے صنعتکاروں کا مطالبہ رہا ہے۔ انہوں نے ریاست کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں ترین مقام قرار دیتے ہوئے عالمی معیار کے انفرا اسٹرکچر، ماہر افرادی قوت، بین الاقوامی ایئرپورٹ اور مستحکم بجلی نظام کو ریاست کی اہم خصوصیات میں شمار کیا، اور گرین انرجی متعارف کرانے کے منصوبے کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے ایف ٹی سی سی آئی کی 100 سالہ صنعتی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد محض ایک تجارتی مرکز نہیں رہا، بلکہ اب یہ ایک عالمی سطح کا شہر بن چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “ہمیں دولت چند ہاتھوں کے لیے نہیں بلکہ ریاست کے ہر گھر کے لیے پیدا کرنی ہے۔”
جامع ترقی کے منصوبوں کے تحت انہوں نے اسکل یونیورسٹی اور امبیڈکر نالج سینٹرز کے قیام کا تذکرہ کیا جو نوجوانوں کو روزگار سے جوڑنے کے لیے بنائے جا رہے ہیں۔ ساتھ ہی حکومت کے اس ہدف کو بھی دہرایا کہ آئندہ پانچ برسوں میں ایک کروڑ خواتین کو کروڑ پتی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ “دولت کمانا اصل مقصد نہیں، بلکہ یہ ہماری عوام کی عزت نفس بڑھانے اور اُن کی خواہشات کی تکمیل کا ذریعہ ہے۔” تقریب میں ایم ایل اے مینم پلی روہت، سینئر کانگریس لیڈر مینم پلی ہنمنت راؤ، ایف ٹی سی سی آئی صدر سریش کمار، سینئر نائب صدر روی کمار، نائب صدر مہیشوری اور دیگر معززین نے شرکت کی۔