
حیدرآباد: بی بی نگر کے ایک تاجر کو آن لائن سرمایہ کاری کے بہانے Trading Scam کا نشانہ بناتے ہوئے سائبر مجرموں نے 1.66 کروڑ روپئے کا دھوکہ دے دیا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ تاجر کو انٹرنیٹ پر ایک فرضی امریکی اسٹاک ٹریڈنگ ویب سائٹ کا اشتہار نظر آیا، جس میں بھاری منافع کے وعدے کیے گئے تھے۔ ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کو معتبر سمجھتے ہوئے تاجر نے اکاؤنٹ کھول لیا۔
رجسٹریشن کے بعد اسے ایک واٹس ایپ گروپ میں شامل کیا گیا، جہاں ایک خود ساختہ “ایڈوائزر(مشیر)” نے اسے ہر مرحلے پر ٹریڈنگ کے لیے رہنمائی فراہم کی۔ ابتدائی سرمایہ کاری کے طور پر اس نے 43,000 روپئے جمع کیے، جس کے بعد اعتماد بڑھانے کے لیے مجرموں نے اس کے اکاؤنٹ میں 4,250 روپئے بطور منافع جمع کر دیے۔
متاثرہ تاجر کو بتایا گیا کہ اس کی رقوم امریکی اسٹاک مارکیٹ میں ڈالر میں تبدیل ہو کر لگائی جا رہی ہیں۔ ایک ایپ کے ذریعہ اسے 3 لاکھ امریکی ڈالر کے برابر بیلنس دکھایا گیا۔
جب اس نے رقم نکالنے کی کوشش کی تو اسے 20 فیصد ٹیکس پیشگی جمع کرنے کو کہا گیا۔ اس پر اس نے 50 لاکھ روپئے اور منتقل کر دیے۔ کچھ دن بعد ایپ پر دکھائی جانے والی بیلنس اسکرین بھی غائب ہو گئی اور مشیر سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
مجموعی طور پر متاثرہ شخص نے مختلف بینک اکاؤنٹس میں 1.66 کروڑ روپئے جمع کرائے، جس میں سے صرف 1.93 لاکھ روپئے “منافع” کے طور پر واپس کیے گئے۔ حقیقت کا اندازہ ہونے پر تاجر نے راچہ کنڈہ سائبر کرائم پولیس سے رجوع کیا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تفتیش شروع کر دی ہے۔ حکام نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ غیر مصدقہ پلیٹ فارمز پر رقم کی سرمایہ کاری سے گریز کریں اور مشتبہ سرگرمیوں کی فوری اطلاع دیں۔