بی جے پی لیڈر لکشمن کا ریاستی حکومت پر مالی بحران کا الزام

لکشمن

بی جے پی کے رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر لکشمن نے الزام لگایا کہ تلنگانہ حکومت وظیفہ پر سبکدوش ہونے والے سرکاری ملازمین کو ان کے فوائد فراہم کرنے سے قاصر ہے کیونکہ ریاست کا خزانہ خالی ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت مالی بحران سے دوچار ہے اور مزید قرض لے کر ریاست کو دیوالیہ کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔

حیدرآباد: بی جے پی کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر لکشمن نے الزام لگایا ہے کہ تلنگانہ حکومت وظیفہ پر سبکدوش ہونے والے سرکاری ملازمین کو ان کے فوائد فوری طور پر ادا کرنے کے موقف میں نہیں ہے کیونکہ ریاست کا خزانہ خالی ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کی مالی بے ضابطگیوں کو ٹھیک کرنے کے بجائے، ریونت ریڈی مزید قرض لے کر تلنگانہ کو دیوالیہ بنانے کی راہ پر گامزن ہیں۔

نلگنڈہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ریاست مالی بحران کا شکار ہو چکی ہے اور سرکاری ملازمین اپنی ریٹائرمنٹ کے فوائد حاصل کرنے کے لیے عدالتوں سے رجوع کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست کے مالی مسائل کے حل کے بجائے، حکومت مزید قرض حاصل کر رہی ہے جو تلنگانہ کے مستقبل کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ سابق چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے اپنی حکومت کے دوران 7 لاکھ کروڑ روپے کا قرض حاصل کیا تھا اور اب ریونت ریڈی بھی اسی راستے پر چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت قرض کے بوجھ کو کم کرنے کے بجائے مزید قرض لے رہی ہے، جس سے ریاست کی معیشت مزید خراب ہو رہی ہے۔

بی جے پی لیڈر نے ریونت ریڈی کو ناتجربہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں حکومت چلانے کا کوئی تجربہ نہیں ہے اور وہ صرف عوامی جذبات کو بھڑکا کر اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے سابق بی آر ایس حکومت کو موردِ الزام ٹھہرا رہی ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ریاستی معیشت کی بگڑتی ہوئی صورتحال کانگریس کی ناقص حکمرانی کا نتیجہ ہے۔

ڈاکٹر لکشمن نے ریاست کے عوام سے اپیل کی کہ وہ ریاستی حکومت کی مالی بدانتظامی کے خلاف آواز بلند کریں اور آنے والے انتخابات میں بی جے پی کو مضبوط حمایت دیں تاکہ تلنگانہ کو بہتر قیادت مل سکے۔

Exit mobile version