نظام آباد میں قرض خواہوں کی ہراسانی پر جوڑے کی خودکشی | Harassment

Harassment

حیدرآباد: نظام آباد ضلع کے گائتری نگر میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں ایک جوڑے نے مبینہ طور پر قرض خواہوں کی مسلسل Harassment سے تنگ آ کر خودکشی کر لی، جس کے بعد مقامی برادری غم اور صدمے کی کیفیت میں مبتلا ہے۔ یہ سانحہ خطے میں بڑھتے مالی دباؤ اور غیر منصفانہ قرض دہندگان کی ہراسانی کے خطرناک اثرات کو اجاگر کرتا ہے۔

متوفی جوڑے، سرینواس اور مامتا، کو کئی ذاتی مسائل کا سامنا تھا۔ ان کے دونوں بیٹے خلیجی ممالک میں روزگار کے سلسلے میں مقیم تھے، جبکہ ان کی بیٹی حال ہی میں شادی شدہ ہوئی تھی۔ پڑوسیوں اور قریبی دوستوں کے مطابق، جوڑا طویل عرصے سے صحت کے مسائل اور مالی دباؤ میں مبتلا تھا، جبکہ مقامی قرض خواہ ان سے بار بار ادائیگی کا تقاضا کر رہے تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق، جوڑے کی لاش ان کے گھر میں لٹکی ہوئی ملی، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہ طویل عرصے سے ذہنی اذیت کا شکار تھے۔ خاندان کے افراد نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ قرض دہندگان کی بار بار کی ہراسانی نے انہیں اس انتہائی قدم پر مجبور کر دیا۔

پولیس نے ورثا کی شکایت پر مقدمہ درج کرتے ہوئے مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ وہ قرض خواہوں کے خلاف لگائے گئے الزامات کی باریکی سے جانچ کریں گے تاکہ ان کے کردار کی نوعیت واضح ہو سکے۔

مقامی لوگوں نے غیر قانونی اور استحصالی قرض دہندگان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جو کمزور خاندانوں کو مالی دباؤ میں لا کر ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ اس واقعے نے ایک بار پھر اس امر کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے کہ معاشی بحران کے شکار خاندانوں کو فوری مدد اور تحفظ فراہم کیا جائے۔

Exit mobile version