حیدرآباد: امراوتی کی خواتین سے متعلق توہین آمیز ریمارکسRemarks about Amaravati Women پر شدید عوامی اور سیاسی ردعمل کے بعد سینیئر صحافی اور ساکشی ٹی وی کے اینکر کوممنینی سرینواس راؤ کو پیر کے روز آندھرا پردیش پولیس نے گرفتار کر لیا۔
کوممنینی کو حیدرآباد کے جرنلسٹس کالونی میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا اور آندھرا پردیش منتقل کیا گیا، جہاں انہیں گنٹور ضلع میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ یہ کارروائی تھلّور پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کی بنیاد پر ہوئی، جو ریاستی مدیگا کارپوریشن کی ڈائریکٹر کھمبمپٹی سریشا کی شکایت پر درج کی گئی تھی۔
یہ کیس تیزی سے ایک سیاسی تنازع کی صورت اختیار کر گیا ہے۔ ایف آئی آر میں سیاسی تجزیہ نگار وی وی آر کرشنم راجو اور ساکشی ٹی وی کی انتظامیہ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ تمام ملزمان پر ایس سی/ایس ٹی ایکٹ اور تعزیراتِ ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
مبینہ ریمارکس، جنہیں امراوتی کی خواتین کسانوں کی توہین اور جنسی امتیاز پر مبنی قرار دیا جا رہا ہے، نے مختلف حلقوں میں غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ الزام ہے کہ کوممنینی نے ایک مباحثے کے دوران امراوتی کو “طوائفوں کا دارالحکومت” قرار دیا، جو ان خواتین کے وقار پر براہ راست حملہ سمجھا جا رہا ہے جنہوں نے ریاستی دارالحکومت کی تعمیر کے لیے اپنی زمینیں وقف کیں۔
کئی مشترکہ ایکشن کمیٹیوں نے پولیس میں الگ الگ شکایات درج کرائی ہیں اور اسے خواتین کی عزت نفس کے خلاف سوچی سمجھی سازش قرار دیا ہے۔
اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے راغھو راما کرشنا راجو نے اس بیان کو “انتہائی گھناؤنا حملہ” قرار دیتے ہوئے ڈی جی پی کو شکایت پیش کی اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا: “یہ صرف ریمارکس نہیں بلکہ امراوتی کی خواتین کی عزت پر براہ راست حملہ ہے۔”
وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو نے بھی اس بیان کی شدید مذمت کی اور اسے “فحش، شرمناک اور شائستہ مکالمے کے خلاف” قرار دیا۔ انہوں نے ساکشی ٹی وی پر الزام عائد کیا کہ یہ چینل خواتین کی تذلیل کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
نائب وزیراعلیٰ پون کلیان نے کہا کہ یہ ریمارکس امراوتی تحریک کو بدنام کرنے کی ایک منصوبہ بند کوشش کا حصہ ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت ایسی زبان برداشت نہیں کرے گی۔
دوسری طرف، وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے اس تنازع کو سیاسی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کیا۔ پارٹی ترجمان پوتھینا مہیش نے کہا کہ ریمارکس کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے اور یہ سارا ہنگامہ ٹی ڈی پی کی توجہ ہٹانے کی چال ہے۔
انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ ٹی ڈی پی کی سوشل میڈیا ٹیم وائی ایس آر سی پی کی خواتین قائدین کو نشانہ بناتی رہی ہے لیکن ان پر کوئی تنقید نہیں ہوتی۔
جیسے جیسے تنازعہ شدت اختیار کر رہا ہے، کوممنینی سرینواس راؤ کی گرفتاری ایک بڑے سیاسی اور سماجی بحران کی صورت لے چکی ہے، جس میں میڈیا کی ذمہ داری، ذات پات کی حساسیت، سیاسی انتقام اور خواتین کے وقار جیسے اہم نکات شامل ہو گئے ہیں۔ اس مسئلے نے ریاستی سیاست کو نئی ہلچل میں ڈال دیا ہے۔