حیدرآباد: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) تلنگانہ اپنے گوشہ محل کے ایم ایل اے Raja Singh کے خلاف وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرنے کی تیاری میں ہے، جنہوں نے حالیہ دنوں میں بارہا پارٹی کے داخلی معاملات کو میڈیا میں لا کر قیادت کو سخت پریشانی میں ڈال دیا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، راجہ سنگھ کے بیانات، جو اکثر پارٹی کے دیگر رہنماؤں کو نشانہ بناتے ہیں، دہلی کی مرکزی قیادت میں تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔ اعلیٰ ہدایت پر ریاستی قیادت اب ان سے وضاحت طلب کرنے کے لیے باضابطہ نوٹس تیار کر رہی ہے۔ ان کے جواب کی بنیاد پر اگلا قدم اٹھایا جائے گا، جس سے پارٹی کے اندرونی حلقوں میں چہ میگوئیاں بڑھ گئی ہیں۔
تاہم راجہ سنگھ اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے نہ صرف تنقید جاری رکھی بلکہ یہاں تک کہہ دیا کہ اگر انہیں معطل کیا گیا تو وہ “سب کی پول کھول دیں گے”، جس سے کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔
پارٹی کے حالیہ ریاستی ایگزیکٹیو اجلاس میں ان کے رویے پر سنجیدگی سے بات چیت ہوئی، جہاں کئی رہنماؤں نے شکایت کی کہ ان کے بیانات پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
اپنے تازہ ترین بیان میں راجہ سنگھ نے الزام عائد کیا کہ ان کے خلاف “جنگ” کریم نگر سے شروع ہوئی اور “تمام چوروں” نے متحد ہو کر ان کے خلاف محاذ کھول لیا ہے—یہ بیان براہِ راست بی جے پی کے سینئر رہنما بنڈی سنجے پر حملہ تصور کیا جا رہا ہے۔
پارٹی کے اندر اس تمام صورتحال نے نیا بحران پیدا کر دیا ہے، اور دیکھنا یہ ہے کہ بی جے پی راجہ سنگھ کے خلاف کیا مؤقف اختیار کرتی ہے۔