حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے ریاست کے پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (راشن نظام) سے bogus ration cards کو ختم کرنے کے لیے ایک بڑے ڈیجیٹل آڈٹ کا آغاز کر دیا ہے، جس کے تحت 15 لاکھ سے زائد بوکس راشن کارڈز کی ممکنہ منسوخی کا امکان ہے۔ فی الوقت ریاست میں تقریباً 90 لاکھ راشن کارڈز گردش میں ہیں، جن میں سے بڑی تعداد فرضی یا غیر مستحق افراد کے نام پر ہونے کا شبہ ہے۔
حکومت نے تمام راشن کارڈ ہولڈرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے اندر لازمی طور پر e-KYC تصدیق مکمل کریں۔ جو کارڈ ہولڈرز اس عمل کو مکمل نہیں کریں گے، ان کے کارڈز غیر فعال کر دیے جائیں گے۔ صرف وہی کارڈز برقرار رہیں گے جن کی تفصیلات سٹیزن 360 ڈیٹا بیس کے ذریعے درست ثابت ہوں گی۔
حکام کے مطابق، یہ قدم راشن نظام میں شفافیت لانے اور طویل عرصے سے جاری بدعنوانیوں کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ بوگس راشن کارڈز نہ صرف عوامی مالیات پر بوجھ ڈالتے ہیں بلکہ ان خاندانوں کے حق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں جو حقیقی طور پر سرکاری امداد کے مستحق ہیں۔
اگر موجودہ رفتار سے تصدیق کا عمل جاری رہا تو کم از کم 15 لاکھ کارڈز منسوخ کیے جا سکتے ہیں، جس سے مستفید ہونے والوں کی فہرست میں واضح تبدیلی آئے گی۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد e-KYC عمل مکمل کریں، کیونکہ مستقبل میں نئے راشن کارڈز صرف ڈیجیٹل تصدیق کے بعد ہی جاری کیے جائیں گے۔
یہ مہم ریاست کی سب سے بڑی ڈیجیٹل جانچ میں سے ایک ہے، جس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈی حقیقی مستحقین تک پہنچے۔ تلنگانہ حکومت اس اقدام کو عوامی اعتماد کی بحالی اور فلاحی نظام کو درست رخ دینے کی طرف ایک اہم قدم قرار دے رہی ہے۔