حیدرآباد: بی آر ایس لیڈر ہریش راؤ نے کانگریس پر الزام لگایا کہ اس نے اپنی حکمرانی کے دورانمندرو کی ترقی کو نظرانداز کیا۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) کیکوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے مندروں کی بحالی کے لیے ₹2,000 کروڑخرچ کیے۔
ہریش راؤ نے کہا کہ یہ ترقیاتی کام منصوبہ بند طریقے سے کیے گئے تاکہ مستقبل میں کوئیمسائل پیدا نہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک میڈیکل کالج کے لیے سنگ بنیاد رکھا گیا ہے اورمندروں میں عقیدتمندوں کے لیے طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ انہوں نےنشاندہی کی کہ کالیشورم کا پانی کونیر علاقے تک پہنچایا گیا ہے، جس سے مندر کے ارد گرد کےعلاقوں کو فائدہ ہوا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ مندروں کے بورڈ میں اراکین اسمبلی اور ایم ایل سیز کو شامل کیا جائےاور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کی آبادی کے مطابق انہیں مناسب نمائندگی دی جائے۔ انہوں نےمندر انتظامیہ کو دھرم کرتا کمیٹی میں تبدیل کرنے اور ویمولاواڑہ مندر کے لیے ایک الگ بورڈقائم کرنے کی تجویز دی۔
ہریش راؤ نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 50 سال اقتدار میں رہنے کے باوجودمندروں کی ترقی کے لیے فنڈز کیوں مختص نہیں کیے گئے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے حلقےنے مندروں کو دو کلو سونا عطیہ کیا، جبکہ کے سی آر نے ذاتی طور پر ایک کلو اور 100 گرام سونادیا۔
انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ مندر کے ملازمین کو ایک مقررہ تاریخ پر تنخواہیں دی جائیں اورمندروں کے عملے کی فلاح و بہبود کے لیے ہمدردانہ تقرریاں منظور کی جائیں۔