حیدرآباد: BRS کے کارگذار صدر تارک راماراو نے اتوار کے روز ایراویلی فارم ہاؤز میں پارٹی صدر اور سابق چیف منسٹر چندرشیکھرراو سے ملاقات کی، جسے سیاسی حلقوں میں خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب پارٹی رکن قانون ساز کونسل اور کے سی آر کی دختر کویتا کی جانب سے پارٹی صدر کو ناراضگی پر مبنی مکتوب بھیجنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ اگرچہ کہ خود کویتا اور پارٹی کے کئی اہم قائدین نے اس مکتوب کو اپوزیشن کی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ کے ٹی راماراو نے اسی مسئلے پر اپنے والد سے تبادلہ خیال کیا۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات کے دوران پی سی گھوش کمیشن کی جانب سے کالیشورم پراجکٹ کے معاملے میں چندرشیکھرراو اور وزیر ہریش راو کو جاری کردہ نوٹسوں پر بھی بات چیت ہوئی۔ ان نوٹسوں کا قانونی دائرے میں جائزہ لیا جا رہا ہے اور امکان ہے کہ دونوں قائدین عدالت سے رجوع ہونے پر غور کر رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پی سی گھوش کمیشن نے سابق چیف منسٹر چندرشیکھرراو کو 5 جون تک نوٹس کا جواب داخل کرنے اور کمیشن کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ یہ پیش رفت پارٹی کے اندرونی ماحول اور قیادت کے آئندہ لائحہ عمل پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔