حیدرآباد: بی آر ایس کے رہنما پی کارتک ریڈی نے اتوار کو حیدرآباد کے تلنگانہ بھون میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ کانگریس کی جانب سے متعارف کرائے گئے HYDRAA کے جواب میں بی آر ایس ایک نیا “کوبرا” منصوبہ لائے گی تاکہ ریاست میں مبینہ غیر قانونی قبضوں کے خلاف کاروائی کی جا سکے۔
ریاستی حکومت پر سنگین الزامات
کارتک ریڈی نے الزام لگایا کہ کانگریس کے وزیر اعلیٰ، ان کے رشتہ دار اور قریبی ساتھی سرکاری زمینوں اور عوامی وسائل پر ناجائز قبضے کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق موجودہ حکومت ایک غیر منظم شراب کے ٹینک کی مانند ہے جو بے قابو ہو چکا ہے، جہاں ہر وزیر اپنی مرضی سے فیصلے کر رہا ہے اور عوامی فلاح کا کوئی خیال نہیں رکھا جا رہا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی آر ایس آئندہ تین برسوں میں دوبارہ اقتدار میں آ کر ان سب مسائل کا حل نکالے گی۔
بلکا سمن کا کانگریس پر حملہ
اسی پریس کانفرنس کے دوران بی آر ایس کے ایک اور سینئر رہنما بلکا سمن نے بھی کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ کانگریس حکومت ریاست میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کالیشورم پراجیکٹ کو ذاتی عناد کا نشانہ بنایا ہے۔ سمن کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ عوام کے دلوں میں آج بھی بسے ہوئے ہیں اور ریونت ریڈی ان کی عوامی مقبولیت کو ختم نہیں کر سکتے۔
عوامی بغاوت کی پیش گوئی
بلکا سمن نے کہا کہ جلد ہی عوام کانگریس کی ناکام پالیسیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت کے بیشتر فیصلے صرف سیاسی فائدے اور انتقامی سیاست پر مبنی ہیں، جن کا مقصد سابق حکومت اور اس کے رہنماؤں کو بدنام کرنا ہے۔
آئندہ اقدامات پر نظر
بی آر ایس کی جانب سے ‘کوبرا’ منصوبے کی تفصیلات آئندہ دنوں میں جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ پارٹی کے رہنما اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ریاست میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ کانگریس کی جانب سے ان الزامات پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔