جگدیش ریڈی کے بی جے پی اور کانگریس پر میچ فکسنگ اور دھوکہ دہی کے الزامات

جگدیش ریڈی

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے لیڈر اور سابق وزیر جگدیش ریڈی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس پر “میچ فکسنگ” میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے، دعویٰ کیا ہے کہ دونوں جماعتیں عوام سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ اتوار کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، ریڈی نے کانگریس پر قرض معافی کے وعدوں پر تنقید کی اور بی جے پی پر حد بندی کی سازشوں کا الزام لگایا۔

ریڈی نے دعویٰ کیا کہ اسمبلی اجلاس کے دوران، کانگریس نے خاص طور پر قرض معافی کے معاملے پر صریح جھوٹ پھیلایا، جس سے کسانوں کو دھوکہ دیا گیا۔ انہوں نے اسمبلی میں وزراء کے مبینہ جھوٹ بولنے پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات بے مثال اور شرمناک ہیں۔ ریڈی نے کانگریس پر غیر حقیقی وعدے کرنے اور پھر انہیں واپس لینے کا الزام لگایا، جس سے کسان مشکلات کا شکار ہوئے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بینک ریکارڈ کے مطابق، جبکہ 49,000 کروڑ روپئے معاف کیے جانے تھے، حقیقت میں کم از کم 20 کروڑ روپے معاف کیے گئے، اور وعدہ کردہ رقم کا 30 فیصد سے بھی کم پورا ہوا۔ انہوں نے کانگریس پر قرض معافی، بونس اور آبپاشی کی سہولیات جیسے وعدوں سے پیچھے ہٹنے پر تنقید کی، اور عوامی فلاح و بہبود کو نظرانداز کرتے ہوئے ذاتی مفاد کو ترجیح دینے کا الزام لگایا۔

بی جے پی کے حوالے سے، ریڈی نے الزام لگایا کہ پارٹی حد بندی کی سازشوں میں ملوث ہے، جس کا مخالفت کا سامنا نہ صرف جنوبی بھارت میں بلکہ شمال میں بھی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مرکزی حکومت کے منصوبوں پر عمل پیرا ہونے سے دھوکہ دہی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ریڈی نے وفاقی اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے ریاستی اتحاد کی اہمیت پر زور دیا اور یقین دلایا کہ بی آر ایس تلنگانہ کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

Exit mobile version