حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے رہنماؤں نے مرکزی وزیر بنڈ ی سنجے کمار کے خلاف متعدد پولیس شکایات درج کرائی ہیں۔ یہ اقدام ان کے اس الزام کے بعد سامنے آیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) کے ساتھیوں نے بیدر میں جعلی کرنسی چھاپنے والی ایک پرنٹنگ پریس چلائی، جس سے سیاسی تحریکوں اور انتخابات کے لیے فنڈز فراہم کیے گئے، اور اس عمل سے کے سی آر کے خاندان کو مالی فائدہ پہنچا جبکہ تلنگانہ قرض کے بوجھ تلے دب گیا۔
جواب میں، بی آر ایس ایم ایل سی داسو جو سراون، اور رہنما گیلو سرینواس یادو، مانے گووردھن ریڈی، اور کے کشور گوڑ نے بنجارہ ہلز پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، جس میں مرکزی وزیر کے خلاف ان کے ہتک آمیز بیانات پر فوری قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے سنجے پر بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزامات لگانے پر تنقید کی، اور کہا کہ وزیر کے عہدے پر فائز شخص کے لیے ایسے بیانات غیر ذمہ دارانہ ہیں۔
اسی طرح، چنور میں بی آر ایس کے اراکین نے مقامی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، جس میں حکام سے سنجے کے اشتعال انگیز بیانات پر کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ نے سنجے کو اپنے دعووں کے ثبوت پیش کرنے کا چیلنج دیا، اور سوال اٹھایا کہ ایک مرکزی وزیر بغیر ثبوت کے ایسے سنگین الزامات کیسے لگا سکتا ہے۔
اس صورتحال نے تلنگانہ میں بی آر ایس اور بی جے پی رہنماؤں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کر دیا ہے، اور بی آر ایس حکام سیاسی مکالمے میں حقائق پر مبنی گفتگو اور جوابدہی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
తెలంగాణ తొలి ముఖ్యమంత్రి, బీఆర్ఎస్ అధినేత కేసీఆర్ గారిపై బండి సంజయ్ చేసిన అనుచిత వ్యాఖ్యల నేపథ్యంలో ఆయనపై క్రిమినల్ కేసు నమోదు చేసి చట్టపరమైన చర్యలు తీసుకోవాలని బంజారాహిల్స్ పోలీస్ స్టేషన్ లో ఫిర్యాదు చేసిన ఎమ్మెల్సీ @sravandasoju, బీఆర్ఎస్వీ అధ్యక్షుడు @GelluSrinuBRS, బీఆర్ఎస్… pic.twitter.com/rWAclBkIu3
— BRS Party (@BRSparty) March 24, 2025