بی آر ایس اراکین اسمبلی کی وزیر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کے خلاف استحقاق کی نوٹس

بی آر ایس

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے اراکین اسمبلی نے تلنگانہ اسمبلی کے اسپیکر گڈم پرساد کمار کو وزیر عمارات و شوار ع کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کے خلاف استحقاق کی نوٹس جمع کرائی ہے۔ اراکین اسمبلی نے الزام لگایا ہے کہ وزیر نے جاری اسمبلی اجلاس کے دوران گمراہ کن معلومات فراہم کیں۔

بی آر ایس اراکین اسمبلی کے مطابق، سوال و جواب کے سیشن کے دوران وزیر وینکٹ ریڈی نے دعویٰ کیا کہ سابقہ بی آر ایس حکومت کے تحت کوئی سینٹرل روڈ فنڈ (سی آر ایف) مختص نہیں کیا گیا، نلگنڈہ حلقہ کے لیے سڑکوں کے لیے کوئی فنڈز مختص نہیں کیے گئے، اور اپل ایلیویٹڈ کوریڈور کے لیے ایسکرو اکاؤنٹ قائم نہیں کیا گیا۔ اراکین اسمبلی نے ان بیانات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں سی آر ایف فنڈز موصول ہوئے تھے، نلگنڈہ میں سڑکوں کے لیے خاطر خواہ فنڈز مختص کیے گئے تھے، اور اپل ایلیویٹڈ کوریڈور کے لیے ایسکرو اکاؤنٹ بھی قائم کیا گیا تھا۔

بی آر ایس اراکین اسمبلی نے اپنے دعووں کے ثبوت کے طور پر دستاویزی شواہد اسپیکر کو پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر وینکٹ ریڈی کے بیانات جان بوجھ کر جھوٹ پر مبنی تھے، جن کا مقصد اسمبلی کو گمراہ کرنا، اس کی وقار کو مجروح کرنا اور اراکین کے حقوق کی خلاف ورزی کرنا تھا۔ لہٰذا، انہوں نے اسپیکر گڈم پرساد کمار سے درخواست کی کہ وہ قانون ساز قواعد کے مطابق وزیر کے خلاف مناسب کاروائی کریں۔

بی آر ایس اراکین اسمبلی کے وفد میں سابق وزراء ہریش راؤ اور ویمولا پرشانت ریڈی، نیز اراکین اسمبلی کے پی ویویکانند گوڑ، کوتا پربھاکر ریڈی، پلا راجیشور ریڈی، مری راج شیکھر ریڈی، اور پاڈی کوشک ریڈی شامل تھے۔

Exit mobile version