*حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے اراکین اسمبلی (ایم ایل ایز) نے حیدرآباد کے نیکلیس روڈ پر ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے 125 فٹ بلند مجسمے کے قریب احتجاج کیا۔ انہوں نے کانگریس حکومت پر الزام لگایا کہ وہ بی آر ایس رہنماؤں کو نشانہ بنا کر ان کے خلاف جابرانہ کاروائیاں کر رہی ہے۔
یہ احتجاج اس لیے کیا گیا تاکہ اس مبینہ کریک ڈاؤن کے خلاف آواز بلند کی جا سکے جس کا بی آر ایس کا دعویٰ ہے کہ اس کے اراکین کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، احتجاج سے پہلے کئی بی آر ایس رہنماؤں کو نظر بند کر دیا گیا تھا، جسے اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
احتجاج کے لیے امبیڈکر کے مجسمے کا انتخاب ایک علامتی حیثیت رکھتا ہے، کیونکہ ڈاکٹر امبیڈکر سماجی انصاف اور جمہوری حقوق کے حامی تھے۔ بی آر ایس رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ان کی آواز کو دبایا جا رہا ہے اور کانگریس حکومت اقتدار کا غلط استعمال کر کے اپوزیشن کو ڈرانے کی کوشش کر رہی ہے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بی آر ایس اور کانگریس حکومت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی تلنگانہ میں جاری سیاسی رسہ کشی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ احتجاج بی آر ایس کے اس مطالبے کو نمایاں کرتا ہے کہ ان کے ساتھ منصفانہ برتاؤ کیا جائے اور ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر کیے جانے والے اقدامات بند کیے جائیں۔
మాజీ మంత్రి, ఎమ్మెల్యే జగదీష్ రెడ్డిని అసెంబ్లీ నుంచి అక్రమంగా సస్పెండ్ చేసిన నేపథ్యంలో, ట్యాంక్ బండ్ దగ్గర ఉన్న అంబేద్కర్ విగ్రహం వద్ద ధర్నాకు దిగిన బీఆర్ఎస్ ఎమ్మెల్యేలు, ఎమ్మెల్సీలు. pic.twitter.com/Zfq1L1sMxd
— BRS Party (@BRSparty) March 13, 2025