حیدرآباد: تلنگانہ قانون ساز کونسل کے اجلاس کے دوران بروزمنگل، بی آر ایس رکن قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کلواکنٹلا کویتا نے حکومت کی جانب سے پنشن سے متعلق انتخابی وعدوں کے نفاذ پر سوالات اٹھائے۔
کویتا نے ایوان میں سوالات کے دوران نشاندہی کی کہ حکمران جماعت نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ 57 سال سے زائد عمر کے افراد کو ماہانہ 4,000 روپئے پنشن دی جائے گی۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک اس اضافے پر عمل درآمد نہیں کیا ہے۔ وزراء نے واضح کیا ہے کہ موجودہ پنشن رقم میں کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے حکومت سے دریافت کیا کہ آیا وہ اپنے منشور کے وعدوں کو پورا کرے گی اور آیا پنشن کی رقم کو ₹4,000 تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ منشور میں یہ ذکر تھا کہ اگر ایک ہی گھر میں دو اہل افراد ہوں تب بھی انہیں پنشن دی جائے گی۔
اس کے علاوہ، کویتا نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بیواؤں کے لیے پنشن ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرے اور معذور افراد کو 6,000 روپئے پنشن دینے کے وعدے کو عملی جامہ پہنائے۔
ان کے بیانات نے تلنگانہ میں فلاحی اسکیموں کے نفاذ کے حوالے سے خدشات کو اجاگر کیا، جس پر حکومت سے جواب طلب کیا گیا۔