حیدرآباد: تلنگانہ قانون ساز کونسل کے احاطے میں بی آر ایس (بھارت راشٹرا سمیتی) کے ایم ایل سیز نے حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے بازی کی۔ یہ احتجاج کونسل اجلاس کے دوران ہوا، جہاں ایم ایل سیز نے حکومت کی پالیسیوں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور عوامی مسائل کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔
احتجاج کے دوران ایم ایل سیز نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بلند کیے۔ انہوں نے حکمراں جماعت پر عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ حکومت کسانوں کے مسائل، بے روزگاری اور ریاست کی مالی حالت پر توجہ نہیں دے رہی۔
ایم ایل سیز نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے اور پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کو نظرانداز کر رہی ہے۔
احتجاج کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی عملے کو تعینات کیا گیا تھا۔ احتجاج کے سبب کونسل کارروائی مختصر وقت کے لیے متاثر ہوئی۔ اپوزیشن رہنماؤں نے بی آر ایس ایم ایل سیز کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے شفافیت اور جوابدہی کا مطالبہ کیا۔
احتجاج پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا، لیکن بی آر ایس قائدین نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ احتجاج میں شدت لائیں گے
శాసనమండలి ఆవరణలో బీఆర్ఎస్ ఎమ్మెల్సీల వినూత్న నిరసన
కాంగ్రెస్ ప్రభుత్వం ప్రవేశపెట్టిన బడ్జెట్పై బీఆర్ఎస్ ఎమ్మెల్సీలు నిరసన వ్యక్తం
“అప్పులు ఘనం – అభివృద్ధి శూన్యం” అంటూ ప్లకార్డులతో నిరసన
“అప్పులు ఆకాశంలో – అభివృద్ధి పాతాళంలో” అంటూ నినాదాలు
“రూ. 1.58 లక్షల కోట్ల అప్పు చేసి,… pic.twitter.com/lzqI1RpN6M
— BRS Party (@BRSparty) March 21, 2025