حیدرآباد: مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 16 جون بروز پیر کو ایک گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر کے ملک گیر سطح پر 16 ویں مردم شماری یعنی Census 2027 کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔ وزارت داخلہ نے اتوار کو مرکزی وزیر داخلہ کی جانب سے تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔
یہ مردم شماری دو مراحل میں انجام دی جائے گی اور 2027 میں مقرر ہے۔ پہلے مرحلے میں مکانات کی فہرست سازی، رہائشی حالات، ملکیت کی نوعیت، اور دستیاب سہولتوں سے متعلق معلومات جمع کی جائیں گی۔ دوسرے مرحلے میں آبادی کا شمار کیا جائے گا، جس میں ذاتی، سماجی، اقتصادی، ثقافتی، اور ذات پر مبنی تفصیلات جمع کی جائیں گی۔
یہ پہلا موقع ہوگا جب 1931 کے بعد سے ذات (کاسٹ) سے متعلق ڈیٹا سرکاری سطح پر جمع کیا جائے گا۔ اس بار مردم شماری مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگی، جس میں موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعہ ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا، اور افراد خود بھی اپنی تفصیلات خود اندراج کے ذریعے فراہم کر سکیں گے۔
ملک کے بیشتر علاقوں میں مردم شماری کا آغاز 1 مارچ 2027 سے کیا جائے گا، جب کہ برف پوش علاقوں جیسے لداخ، جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں یہ عمل 1 اکتوبر 2026 سے شروع کیا جائے گا۔
اس قومی عمل میں تقریباً 34 لاکھ شمار کنندگان اور نگران افسران کو تعینات کیا جائے گا، جب کہ اضافی 1.3 لاکھ عملہ بھی معاونت کے لیے مقرر ہوگا۔ پوری مردم شماری پر لاگت کا تخمینہ 13,000 کروڑ روپئے سے زائد لگایا گیا ہے۔
یہ آزادی کے بعد آٹھویں اور مجموعی طور پر 16 ویں مردم شماری ہوگی۔ یاد رہے کہ 2021 کی مردم شماری کووِڈ-19 وبا کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی تھی۔