چارمینار اور گولکنڈہ قلعہ کو ملک کے 10 اہم سیاحتی مقامات میں شامل کیا گیا ہے۔ مالی سال 2023-24ء میں 28 لاکھ سیاحوں نے ان تاریخی مقامات کا دورہ کیا۔
حیدرآباد: شہر کی دو تاریخی عمارتیں، چارمینار اور گولکنڈہ قلعہ، سیاحتی شعبے میں ایک منفرد شناخت رکھنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ ملک میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والے سیاحتی مقامات کی فہرست میں ان دونوں تاریخی مقامات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
ملک کے 10 بڑے سیاحتی مقامات میں حیدرآباد کے دو تاریخی مقامات شامل
آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے مالی سال 2023-24ء کے دوران سب سے زیادہ مشاہدہ کیے جانے والے 10 اہم مقامات کی فہرست جاری کی ہے، جس میں گولکنڈہ قلعہ چوتھے اور چارمینار نویں مقام پر رہا۔ اس فہرست میں آگرہ کا تاج محل پہلے مقام پر موجود ہے، جہاں ایک سال میں 61 لاکھ سیاحوں نے اس کا دورہ کیا۔
کورونا کے بعد سیاحتی سرگرمیوں میں تیزی
رپورٹ کے مطابق، کورونا اور لاک ڈاؤن کے بعد سیاحت کا شعبہ بتدریج ترقی کر رہا ہے، جس کی واضح مثال چارمینار اور گولکنڈہ قلعہ کی سیاحتی فہرست میں شمولیت ہے۔ حیدرآباد میں سیاحت کی شرح میں 30 فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے، جس کی بڑی وجہ شہر کی تاریخی عمارتیں اور یہاں کے مشہور لذیذ کھانے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2023-24ء میں چارمینار اور گولکنڈہ قلعہ کو ملا کر 28 لاکھ سیاحوں نے دیکھا۔ یہ سیاح مختلف ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں اور تاریخی مقامات سے لگاؤ کی بنا پر ان جگہوں کا رخ کر رہے ہیں۔
حیدرآباد کا تاریخی ورثہ عالمی سطح پر مقبول
چارمینار اور گولکنڈہ قلعہ حیدرآباد کے تاریخی ورثے کی علامت ہیں اور یہ مقامات نہ صرف ملک بلکہ دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے بھی کشش رکھتے ہیں۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے مطابق، ان تاریخی مقامات کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ حیدرآباد عالمی سطح پر ایک اہم سیاحتی مرکز بنتا جا رہا ہے۔