حیدرآباد: ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی تازہ صورتحال کے پیش نظر، مرکزی وزارت داخلہ نے تمام ریاستی چیف سیکریٹریز کو ایک ہدایت جاری کی ہے جس میں انہیں Civil Defence Act 1968 کے تحت ہنگامی اقدامات کو فعال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
وزارت کی جانب سے ریاستی حکومتوں کو ارسال کردہ ایک خط میں قانون کے قاعدہ 11 کا حوالہ دیا گیا ہے، جو سول ڈیفنس حکام کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ ہنگامی وارننگ آلات، خصوصاً عوامی سائرن، فوراً حاصل کریں اور نصب کریں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام خفیہ اداروں سے موصولہ اطلاعات کی بنیاد پر ممکنہ سرحد پار دشمنیوں کی تیاری کے طور پر کیا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، متعدد سرحدی شہروں نے پاکستان سے ممکنہ خطرات کی مخصوص اطلاعات کے بعد حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا ہے۔ ملک بھر کے شہری مراکز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے، اور ہنگامی مواصلاتی نظام، جیسے کہ سائرن، کو نصب یا آزمائشی بنیادوں پر چلایا جا رہا ہے تاکہ تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔
مرکز نے ریاستوں پر زور دیا ہے کہ وہ مکمل تیاری کی حالت میں رہیں۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ سول ڈیفنس حکام کو وارننگ سسٹمز پر مکمل کنٹرول حاصل ہو اور وہ کسی بھی ممکنہ صورتحال میں فوری طور پر ان کا استعمال کر سکیں۔
حساس علاقوں میں واقع عسکری تنصیبات نے مبینہ طور پر سائرن بجا کر ہنگامی حالات کی مشقیں شروع کر دی ہیں تاکہ عوام کی ردعمل کی جانچ کی جا سکے۔ وزارت داخلہ نے واضح کیا کہ ریاستی حکومتیں شہریوں کے تحفظ کی ذمہ دار ہیں، خصوصاً ان علاقوں میں جو زیادہ خطرے کا شکار سمجھے جا رہے ہیں۔
ریاستوں کو یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ مقامی فوجی اور نیم فوجی یونٹس کے ساتھ قریبی ہم آہنگی قائم رکھیں، اپنے ہنگامی وارننگ سسٹمز کو ہم آہنگ کریں اور مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں۔