وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی سے ملاقات کر کے روپے 1,468.94 کروڑ کے بقایا چاول واجبات کی فوری ادائیگی اور پی ایم کسوم اسکیم کے تحت 4,000 میگاواٹ سولر پاور کی منظوری کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
حیدرآباد: وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر برائے خوراک و عوامی تقسیم پرہلاد جوشی سے 2014-15 کے خریف سیزن کے دوران فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کو چاول کی فراہمی سے متعلق روپے 1,468.94 کروڑ کے طویل عرصے سے زیر التوا بقایا جات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا۔
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور ریاستی وزیر برائے سول سپلائیز اُتم کمار ریڈی نے آج (منگل) کو مرکزی وزیر پرہلاد جوشی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ انہوں نے وزیر کو بتایا کہ یہ بقایا جات اضافی لیوی کلیکشن سے متعلق ہیں، جو تلنگانہ حکومت نے برداشت کیے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے اس رقم کے گزشتہ 10 سال سے زیر التوا ہونے پر زور دیتے ہوئے اس کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا۔
اضافی بقایا جات کی ادائیگی کا مطالبہ
وزیر اعلیٰ اور وزیر سول سپلائیز نے مرکزی وزیر سے مزید درخواست کی کہ
روپے 343.27 کروڑ کی رقم پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت مئی 2021 سے اپریل 2022 تک چاول کی فراہمی کے لیے ادا کی جائے۔
روپے 79.09 کروڑ کی بقایا رقم نان-NFSA (نیشنل فوڈ سیکیورٹی ایکٹ) کے تحت جون 2021 سے اپریل 2022 تک چاول کی تقسیم کے لیے جاری کی جائے۔
کاسٹم ملنگ رائس (CMR) کی مدت کو ایک ماہ کے بجائے چار ماہ تک بڑھایا جائے تاکہ چاول کی فراہمی میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔
4,000 میگاواٹ سولر پاور کی منظوری کی بحالی
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے پرہلاد جوشی سے، جو کہ قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر بھی ہیں، تلنگانہ کے لیے 4,000 میگاواٹ سولر پاور کی منظوری کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا، جو پہلے پی ایم کسوم اسکیم کے تحت دی گئی تھی لیکن بعد میں اسے 1,000 میگاواٹ تک کم کر دیا گیا تھا۔
ریونت ریڈی نے وضاحت کی کہ ریاستی حکومت خواتین سیلف ہیلپ گروپس کو سولر پاور کے شعبے میں کاروباری مواقع فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے اس منصوبے کی بحالی کو تلنگانہ کے لیے اہم قرار دیا اور اس کی فوری منظوری پر زور دیا۔
مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور سول سپلائیز وزیر اُتم کمار ریڈی کی درخواستوں پر مثبت ردعمل ظاہر کیا اور بقایا چاول کی ادائیگی اور 4,000 میگاواٹ سولر پاور کی منظوری پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اس اجلاس میں سیکریٹری مانکراج، ریاستی سول سپلائیز کمشنر ڈی ایس چوہان، اور تلنگانہ بھون ریزیڈنٹ کمشنر گورو اپل موجود تھے۔