حیدرآباد: حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی
(HCU) کے قریب کنچا گچی باؤلی کی اراضی پر طلبہ کی جاری احتجاج کے پس منظر میں، وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے منگل کے روز کمانڈ کنٹرول سینٹر میں وزراء کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس میں طلبہ کے احتجاج اور سیاسی جماعتوں کی حمایت کے تناظر میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔
حکومت نے واضح کیا ہے کہ 2004 میں طے پانے والے معاہدوں کے تحت ان 400 ایکڑ اراضی پر حکومت کے مکمل حقوق ہیں۔ اس معاہدے کے مطابق، یونیورسٹی اور حکومت نے باہمی ضروریات کے تحت اراضی کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا، جس کی دستاویزات یونیورسٹی حکام کے دستخطوں کے ساتھ موجود ہیں۔ تاہم، HCU کے رجسٹرار کی جانب سے تلنگانہ اسٹیٹ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن (TSIIC) کو منتقل کی گئی اراضی کے معاملے پر حکومت کے خلاف بیانات دینے پر وزیر اعلیٰ نے تشویش کا اظہار کیا۔
دوسری جانب، HCU میں طلبہ کا احتجاج شدت اختیار کر گیا ہے۔ طلبہ اراضی کی نیلامی کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں، جنہیں بعض سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ یونیورسٹی بند کی کال دی گئی، اور بی جے پی یووا مورچہ، سی پی آئی، اور سی پی ایم کے رہنما احتجاج میں شامل ہوئے۔ اس دوران، پولیس نے کئی رہنماؤں کو حراست میں لیا، جن میں چیکوٹی پربھین اور بی جے پی مہلا مورچہ کی قائدین شامل ہیں۔
بی جے پی کے ایم ایل ایز اور ایم ایل سیز، جو HCU کا دورہ کرنے جا رہے تھے، انہیں بھی پولیس نے اجازت نہ دیتے ہوئے حراست میں لیا۔ حیدر گوڑہ ایم ایل اے کوارٹرز پر بی جے پی ایم ایل اے پائل شنکر اور سوریہ نارائن کو حراست میں لے کر پارٹی دفتر پر چھوڑ دیا گیا، جبکہ بی جے پی لیجسلیچر پارٹی لیڈر ایلیٹی مہیشور ریڈی اور ایم ایل سی انجی ریڈی کو گھر میں نظر بند کیا گیا۔
اس صورتحال کے پیش نظر، پولیس نے بی آر ایس کے رہنماؤں کے گھروں کے باہر بھی سیکیورٹی تعینات کی ہے، جن میں پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر اور ایم ایل اے ہریش راؤ شامل ہیں۔
مادھا پور کے ڈی سی پی وینیت نے سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں کو نظر انداز کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کنچا گچی باؤلی کے سروے نمبر 25 میں حکومت کی منظوری کے تحت ترقیاتی کام جاری تھے، جب HCU کے طلبہ اور دیگر افراد نے وہاں پہنچ کر افسران اور مزدوروں پر لاٹھیوں اور پتھروں سے حملہ کیا۔
اس تنازع کے حوالے سے، ‘واٹ’ فاؤنڈیشن نامی ایک غیر سرکاری تنظیم نے ہائی کورٹ میں عوامی مفاد کی درخواست دائر کی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کنچا گچی باؤلی کی 400 ایکڑ اراضی کو نیشنل پارک قرار دیا جائے۔ عدالت اس درخواست کی سماعت کل کرے گی۔