حیدرآباد: ریاستی الیکشن کمیشن نے حیدرآباد کے مقامی ادارہ رکن قانون ساز کونسل انتخابات کے لیے ووٹر لسٹ کو قطعیت دے دی ہے، جس میں مجموعی طور پر 112 ارکان شامل ہیں۔ اس میں عظیم تر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے 81 کارپوریٹرز اور 31 ایکس آفیسیو ممبران شامل ہیں۔
کارپوریٹرز کی موجودہ تعداد
جی ایچ ایم سی میں ابتدائی طور پر 84 کارپوریٹرز موجود تھے۔ تاہم، ایراگڈہ اور مہدی پٹنم حلقوں کے کارپوریٹرز کے انتقال اور نامپلی کے کارپوریٹر ماجد حسین کے رکن اسمبلی منتخب ہوجانے کے باعث کارپوریٹرز کی تعداد اب 81 رہ گئی ہے۔
ایکس آفیسیو ممبران کی جماعت وار تفصیل
کل 31 ایکس آفیسیو ووٹرز مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں، جو ارکان اسمبلی، ارکان پارلیمنٹ اور ارکان کونسل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کی جماعت وار تفصیل درج ذیل ہے:
– بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی): 6 ارکان، جن میں مرکزی وزیر کشن ریڈی، رکن پارلیمنٹ کونڈا وشویشور ریڈی، اور ایم ایل اے راجہ سنگھ شامل ہیں۔
– بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس): 11 ارکان، جن میں راجیہ سبھا ارکان دامودر راؤ اور کے آر سریش ریڈی شامل ہیں۔ ایم ایل ایز دانم ناگیندر (جو اب کانگریس سے وابستہ ہیں) اور موتا گوپال بھی شامل ہیں۔
– آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم): 9 ارکان، جن میں رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی، ایم ایل ایز اکبرالدین اویسی اور ماجد حسین شامل ہیں۔
– انڈین نیشنل کانگریس: 5 ارکان، جن میں راجیہ سبھا رکن انیل کمار یادو اور ایم ایل اے سری گنیش شامل ہیں۔
یہ مختلف جماعتوں پر مشتمل ووٹرز کا مجموعہ حیدرآباد کے مقامی ادارہ جات ایم ایل سی انتخابات میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گا، اور شہر کی سیاسی پیچیدگیوں کی عکاسی بھی کرتا ہے۔