حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے حیدرآباد لوکل اتھاریٹیز کونسل حلقہ کے ایم ایل سی انتخابات کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ اس پس منظر میں، کانگریس پارٹی نے اطلاع دی ہے کہ وہ ان انتخابات میں حصہ نہیں لے گی، کیونکہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) میں اس کی قوت ناکافی ہے۔ مزید برآں، کانگریس کی توقع ہے کہ وہ اس انتخاب میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی حمایت کرے گی-
یہ انتخاب یکم مئی 2025 کو ایم ایس پربھاکر راؤ کی ریٹائرمنٹ سے خالی ہونے والی نشست کو پُر کرنے کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ نوٹیفکیشن 28 مارچ کو جاری کیا گیا تھا، پولنگ 23 اپریل کو مقرر ہے اور ووٹوں کی گنتی 25 اپریل کو ہوگی، جیسا کہ الیکشن کمیشن کے اعلان میں بتایا گیا ہے۔
دسمبر 2020 میں منعقدہ جی ایچ ایم سی انتخابات میں، بی آر ایس پارٹی نے 56 نشستیں حاصل کیں، بی جے پی نے 48، اے آئی ایم آئی ایم نے 44، جبکہ کانگریس صرف 2 نشستوں پر کامیاب ہوئی۔ حالیہ دنوں میں، سیاسی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں، جہاں جی ایچ ایم سی کی میئر وجیا لکشمی کانگریس میں شامل ہو گئیں، ساتھ ہی بی آر ایس اور بی جے پی کے کئی کارپوریٹرز بھی کانگریس میں شامل ہو گئے۔ ان پیش رفتوں کے باوجود، کانگریس کے پاس ایم ایل سی انتخابات میں کامیابی کے لیے ضروری قوت نہیں ہے، جس کی وجہ سے اس نے انتخابات سے کنارہ کشی کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ اقدام حالیہ دو اساتذہ حلقوں اور ایک گریجویٹ حلقے کے ایم ایل سی انتخابات میں حکمران کانگریس پارٹی کو غیر متوقع دھچکوں کے بعد سامنے آیا ہے، جہاں کانگریس کی حمایت یافتہ امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔