کانگریس رہنما ادنکی دیاکر کی کے ٹی آر پر تنقید، میناکشی نٹراجن کے دفاع میں بیان

ادنکی دیاکر کی کے ٹی آر پر تنقید

کانگریس رہنما ادنکی دیاکر نے بی آر ایس لیڈر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) کی میناکشی نٹراجن پر تنقید کو مسترد کرتے ہوئے بی آر ایس پر عوامی فنڈز کے غلط استعمال اور سیاسی مایوسی کا الزام لگایا۔

حیدرآباد: کانگریس رہنما ادنکی دیاکر نے بھارت راشٹرا سمیٹی (بی آر ایس) کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) کی جانب سے آل انڈیا کانگریس کمیٹی  تلنگانہ انچارج میناکشی نٹراجن پر کیے گئے تبصروں کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
ہفتہ کے روز جاری کردہ ویڈیو بیان میں، دیاکر نے کہا کہ کے ٹی آر کی جانب سے نٹراجن کے بیانات کو “بڑا مذاق” قرار دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ بی آر ایس رہنما ان کے تبصروں سے پریشان ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میناکشی نٹراجن کانگریس کے نظریاتی کلچر اور روایات کی نمائندگی کرتی ہیں۔

بی آر ایس قیادت پر سنگین الزامات

ادنکی دیاکر نے مزید الزام لگایا کہ بی آر ایس کے رہنما عوامی فنڈز کے غلط استعمال میں ملوث ہیں، جس کا انکشاف کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (CAG) کی رپورٹس میں ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے ان رہنماؤں کو چیلنج کیا تھا، اور کے ٹی آر کی تنقید دراصل سیاسی مایوسی کی عکاس ہے۔

ریونت ریڈی اور کانگریس نظریات کا دفاع

انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی ایک سادہ کسان خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور سیاسی میدان میں اپنے عزم اور محنت سے آگے بڑھے ہیں۔ انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) کے خلاف سخت موقف اختیار کیا اور ہمیشہ عوام کے حق میں آواز بلند کی۔

ادنکی دیاکر نے کے ٹی آر کو مشورہ دیا کہ وہ ریونت ریڈی پر تنقید بند کریں اور عوام کے مسائل پر توجہ دیں۔ انہوں نے بی آر ایس کو ایسی جماعت قرار دیا جو نہ عوام میں اور نہ ہی نجی سطح پر سچائی کا اظہار کر سکتی ہے۔

اپنے بیان کے اختتام پر، دیاکر نے واضح کیا کہ میناکشی نٹراجن کانگریس پارٹی کے نظریاتی اصولوں کی نمائندگی کرتی ہیں، اور بی آر ایس رہنماؤں کو بجائے کانگریس قیادت پر حملےکرنے کے، عوامی خدمت پر توجہ دینی چاہیے۔

Exit mobile version