حیدرآباد: کانگریس پارٹی نے غیر متوقع طور پر اداکارہ اور سابق ایم پی وجئے شانتی کو ایم ایل سی ٹکٹ دیا ہے، جس سے سیاسی حلقوں میں وسیع پیمانے پر بحث کا آغاز ہوا ہے۔ سنیما اور سیاست دونوں میں اپنے متحرک کرداروں کے لیے مشہور وجئے شانتی حالیہ دنوں میں نسبتاً غیر فعال رہی ہیں۔ اس اچانک نامزدگی نے پارٹی کے اس فیصلے کے پیچھے وجوہات کے بارے میں قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔
غیر فعالیت کی مدت
اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس پارٹی میں شامل ہونے کے بعد، وجئے شانتی نے عدم سرگرمی برقرار رکھی۔ انہوں نے گاندھی بھون میں پارٹی کے پروگراموں میں شاذ و نادر ہی شرکت کی، جس سے بہت سے لوگوں نے یہ سمجھا کہ انہوں نے فعال سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے۔ ریونت ریڈی حکومت کی طرف سے نافذ کردہ مختلف فلاحی اسکیموں پر ان کی غیر موجودگی نے اس تاثر کو مزید تقویت دی۔ تاہم، اطلاعات کے مطابق، انہوں نے حال ہی میں دہلی کا سفر کیا تاکہ سینئر پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی جا سکے، جو ریاستی رہنماؤں کی طرف سے بڑی حد تک نظر انداز کر دیے گئے۔ ان کے ایم ایل سی ٹکٹ کے اچانک اعلان نے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔
اے آئی سی سی رہنماؤں کی پہل
وجئے شانتی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے سینئر رہنماؤں نے ذاتی طور پر انہیں ایم ایل سی پوزیشن کی پیشکش کرنے کے لیے دہلی مدعو کیا۔ یہ بات ہو رہی ہے کہ انہوں نے ہائی کمان میں ایک کلیدی رہنما کے ساتھ لابنگ کی، اور کچھ عرصے سے اس پوزیشن کے لیے وکالت کر رہی تھیں۔ ابتدائی طور پر، ان کے دہلی میں ریاست کی سرکاری نمائندہ کے طور پر تقرری کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔ تاہم، موجودہ سیاسی ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہائی کمان نے انہیں قانون ساز کونسل بھیجنے کو ترجیح دی۔ بی آر ایس اور بی جے پی دونوں کے ساتھ کام کرنے کے تجربے کے ساتھ، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں کے سی آر کو چیلنج کرنے اور بی جے پی پر حملہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ سیاسی حلقوں میں اس بات پر بحث جاری ہے کہ آیا یہ ایم ایل سی پوزیشن ایک اکیلا پیشکش ہے یا مستقبل کے کرداروں کا پیش خیمہ۔