تلنگانہ کی اہم خبر کے مطابق، کانگریس پارٹی نے اپنے وار روم کے ایک سینئر رکن کو بی آر ایس سے خفیہ تعلقات کے شبہے پر برطرف کر دیا ہے۔ یہ قدم پارٹی کی اندرونی حکمت عملی کے تحفظ کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
حیدرآباد: کانگریس پارٹی نے تلنگانہ میں اپنی سیاسی حکمت عملی کی ٹیم، یعنی وار روم، کے ایک اہم رکن کو برطرف کر دیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق، اس رکن پر شبہ تھا کہ وہ بھارتیہ راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے ساتھ خفیہ طور پر رابطے میں تھا اور کانگریس کی اندرونی منصوبہ بندی اور حکمت عملی کی معلومات مخالف پارٹی کو فراہم کر رہا تھا۔
پارٹی قیادت نے اس رکن کی سرگرمیوں پر کئی مہینوں تک نظر رکھی، جس کے بعد شواہد سامنے آنے پر فوری طور پر اس کی ذمہ داریاں دیگر قابلِ اعتماد افراد کو سونپ دی گئیں۔ اندرونی تحقیقات کے مطابق، یہ رکن مبینہ طور پر بی آر ایس کے رہنماؤں سے مالی فائدے کے عوض مسلسل رابطے میں تھا اور اہم معلومات ان تک پہنچا رہا تھا۔
یاد رہے کہ حالیہ اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس نے اپنی انتخابی مہم کی حکمت عملی سنبھالنے کے لیے سنیل کنوگولو کی ٹیم کو وار روم کی ذمہ داری دی تھی۔ اس ٹیم نے امیدواروں کے انتخاب، انتخابی مہم کی نگرانی اور عوامی رجحان جانچنے جیسے اہم کام انجام دیے تھے۔ اقتدار میں آنے کے بعد کانگریس نے اس ٹیم کے حجم میں کمی کی اور صرف چنندہ ارکان کو حکومت کی اسکیموں پر عوامی فیڈبیک حاصل کرنے اور سوشل میڈیا پر حزبِ اختلاف کے الزامات کا جواب دینے کی ذمہ داری سونپی تھی۔
تاہم، پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے حالیہ دنوں میں ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی فلاحی اسکیموں کی مناسب تشہیر نہیں ہو رہی اور حزبِ اختلاف کے بیانات کا مؤثر جواب نہیں دیا جا رہا ہے۔ انہی خدشات کے پیش نظر اندرونی جانچ شروع کی گئی، جس کے نتیجے میں یہ انکشاف ہوا کہ ایک سینئر رکن مسلسل بی آر ایس رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں تھا۔
پارٹی کے مطابق، اس رکن کی وجہ سے نہ صرف پارٹی کی ساکھ متاثر ہوئی بلکہ حکمت عملی کا بھی افشاء ہوا۔ اس بنا پر اسے فوری طور پر برطرف کر دیا گیا ہے اور اس کی جگہ قابل اعتماد افراد کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔
اس اچانک اقدام سے وار روم کی ٹیم میں بےچینی پائی جا رہی ہے اور اندرونی سطح پر آئندہ تبدیلیوں کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔