Read in English  
       
Indiramma Scheme
Spread the love

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاستی چیف سکریٹری کے رام کرشنا راؤ اور پرنسپل سکریٹری برائے بلدی نظم و نسق ٹی کے سری دیوی کو [en]Indiramma Scheme[/en] سے متعلق عدالت کے سابقہ حکم پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے ہیں۔

قائم مقام چیف جسٹس سُجَے پال اور جسٹس رینوکا یارا ایک توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کر رہے تھے، جس میں یہ الزام لگایا گیا کہ ریاستی حکام نے اندرامّا آتمیہ بھروسہ اسکیم کو بلدی علاقوں تک توسیع دینے کی درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ یہ اسکیم، جو جی او نمبر 18 مورخہ 10 جنوری 2024 کے تحت نوٹیفائی کی گئی تھی، فی الحال دیہی علاقوں میں بے زمین زرعی مزدوروں کے لیے مختص ہے۔

عرضی گزار نے قبل ازیں مفاد عامہ کی درخواست میں مطالبہ کیا تھا کہ اسی زمرے کے شہری علاقوں میں رہنے والے افراد کو بھی اس اسکیم سے فائدہ دیا جائے۔ عدالت نے یہ مفاد عامہ کی درخواست اس ہدایت کے ساتھ نمٹا دی تھی کہ عرضی گزار باقاعدہ نمائندگی چیف سکریٹری اور پرنسپل سکریٹری بلدی نظم و نسق کو پیش کرے، اور دونوں افسران اس نمائندگی پر چار ہفتوں میں فیصلہ لے کر عرضی گزار کو مطلع کریں۔ عدالت نے واضح کیا تھا کہ وہ شہری علاقوں میں اسکیم کی موزونیت پر کوئی رائے نہیں دے رہی۔

تاہم، جب ان دونوں محکموں کی جانب سے مبینہ طور پر کوئی ردعمل موصول نہیں ہوا، تو عرضی گزار نے دوبارہ عدالت سے رجوع کرتے ہوئے توہین عدالت کی درخواست دائر کی۔ درخواست گزار کے وکیل چکّڈو پربھاکر نے دلیل دی کہ یہ خاموشی عدالت کے حکم کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

عدالت نے اس الزام کو نوٹ کرتے ہوئے دونوں اعلیٰ عہدیداروں سے جواب طلب کیا ہے اور معاملے کی اگلی سماعت 29 جولائی کو مقرر کی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *