حیدرآباد: تلنگانہ کی ریاستی یونیورسٹیوں میں پوسٹ گریجویٹ کورسز میں داخلے کے لیے ہونے والے مشترکہ داخلہ امتحان CPGET 2025 کا اعلامیہ بدھ کو جاری کیا جائے گا۔ اس سال بھی اس امتحان کا انعقاد عثمانیہ یونیورسٹی کرے گی، جو داخلے کے تمام مراحل کی نگران ہو گی۔
تلنگانہ اسٹیٹ کونسل آف ہائر ایجوکیشن کے چیرمین پروفیسر وی بالا کرشنا ریڈی اور عثمانیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ایم کمار بدھ کی دوپہر 3:30 بجے ایک پریس کانفرنس میں CPGET 2025 کا باضابطہ اعلان کریں گے۔
یہ امتحان ایم اے، ایم ایس سی اور ایم کام جیسے مقبول پوسٹ گریجویٹ پروگراموں میں داخلے کا ذریعہ ہو گا۔ اس سال امتحان کے کنوینر کی حیثیت سے پروفیسر آئی پانڈو رنگا ریڈی کو مقرر کیا گیا ہے۔
حکام نے تصدیق کی ہے کہ پہلے مرحلے کی رجسٹریشن کا آغاز 18 جون سے ہو گا، اسی روز معلوماتی بروشر بھی جاری کیا جائے گا۔
2025 کے سیشن میں داخلہ نظام میں چند اہم تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ اس مرتبہ سیٹ الاٹمنٹ تین مراحل میں مکمل ہو گی۔ معذور افراد کے لیے مخصوص کوٹہ بھی بڑھا کر ہر 30 نشستوں میں 1 کے بجائے مجموعی طور پر 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
آندھرا پردیش کے طلبہ کے لیے مختص نشستیں 15 فیصد کم کر دی گئی ہیں کیونکہ مشترکہ کوٹہ سسٹم ختم ہو چکا ہے۔ اب اے پی کے طلبہ تلنگانہ یونیورسٹیوں میں غیر مقامی کوٹہ کے تحت مسابقت کریں گے۔
ریاست کی آٹھ یونیورسٹیوں میں مجموعی طور پر 50,000 سے زائد پوسٹ گریجویٹ نشستیں دستیاب ہیں، جن میں اقتصادی طور پر کمزور طبقات کے لیے مخصوص کوٹہ بھی شامل ہے۔ تاہم گذشتہ برسوں کے اندراج کے اعداد و شمار کے مطابق ہر سال صرف 22,000 تا 23,000 نشستیں ہی پُر ہوتی ہیں، جب کہ تقریباً 27,000 خالی رہ جاتی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ باوجود اس قدر بڑے مواقع کے، ہزاروں نشستیں ہر سال غیر استعمال شدہ رہ جاتی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طلبہ میں شعور اور رجحان میں اضافہ کی شدید ضرورت ہے۔