
حیدرآباد: کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے ریاستی سکریٹری اور رکن اسمبلی کونامنینی سامباشیوا راؤ نے مرکز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوراً جی او 282 کو واپس لے، جو تجارتی اداروں کو ملازمین اور مزدوروں سے روزانہ 10 گھنٹے کام لینے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ [en]CPI Demand[/en] ملک بھر میں مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے جاری تحریک کا حصہ ہے۔
سامبا شیوا راو نے کہا کہ یہ حکومتی فیصلہ ان محنت کش حقوق پر براہِ راست حملہ ہے جو دہائیوں کی جدوجہد کے بعد حاصل ہوئے تھے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سی پی آئی 9 جولائی کو دس مرکزی مزدور یونینوں کی جانب سے دی گئی ملک گیر ہڑتال کی مکمل حمایت کرے گی، جو مرکز کی مزدور، کسان اور عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف ہے۔
انہوں نے تلنگانہ بھر میں پارٹی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور حصہ لیں اور مزدوروں کے حق میں آواز بلند کریں۔
دریں اثناء، سی پی آئی کے قومی عاملہ کے رکن چاڑا وینکٹ ریڈی نے سنگاریڈی ضلع کے پاشامائلارم میں واقع سیگاچی فیکٹری میں پیش آئے حالیہ صنعتی حادثے کو ’’انتہائی افسوسناک‘‘ قرار دیا اور ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے کی جامع اور شفاف تحقیقات کرائی جائے۔
سی پی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مزدوروں کی حفاظت اور ان کے حقوق کا تحفظ صرف احتجاجی دباؤ کے ذریعہ ہی ممکن ہے، کیونکہ موجودہ حکومتیں بڑے صنعتی گروپوں کے حق میں فیصلے کر رہی ہیں۔