حیدرآباد: ویمولواڑہ کے سابق رکن اسمبلی چنمنینی رمیش کے خلاف سی پی آئی نے سخت الزامات عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انہوں نے جو بھی سرکاری تنخواہیں حاصل کی ہیں وہ واپس کی جائیں۔ سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری نارائنہ نے کہا ہے کہ رمیش نے عدلیہ اور مرکزی حکومت کو دھوکہ دیا ہے۔
نارائنہ کے مطابق، چنمنینی رمیش بھارتی شہری نہ ہونے کے باوجود CPI کے مطابق ایم ایل اے کے طور پر انتخاب لڑے، جیت حاصل کی اور سرکاری مراعات حاصل کرتے رہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ رمیش نے صرف ایم ایل اے کی حیثیت سے ہی فائدے نہیں اٹھائے بلکہ اس عہدے کو استعمال کرتے ہوئے کئی کاروباری سرگرمیوں سے بھی مالی منفعت حاصل کی۔
سی پی آئی لیڈر نے زور دے کر کہا کہ ایک غیرملکی شہری کو نہ تو عوامی عہدہ سنبھالنے کا حق حاصل ہے اور نہ ہی سرکاری تنخواہیں حاصل کرنے کا۔ انہوں نے کہا کہ رمیش نے بھارتی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نظام کا استحصال کیا ہے، اور اس کا ازالہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب وہ تمام تنخواہیں حکومت کو واپس کریں۔
نارائنہ نے مزید کہا کہ اگر ضروری ہوا تو CPI اس معاملے کو عدالت میں لے جائے گی تاکہ قانون کے مطابق کاروائی کی جا سکے اور ایسے عناصر کے خلاف سخت پیغام دیا جا سکے جو جھوٹ بول کر عوامی عہدے حاصل کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہئیں اور عوام کو یہ پیغام جانا چاہیے کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں، چاہے وہ عوامی نمائندہ ہی کیوں نہ ہو۔