سی پی آئی لیڈر کا بی آر ایس اور بی جے پی پر خفیہ سازباز کا الزام | BRS-BJP Secret Pact

BRS-BJP Secret Pact

حیدرآباد: سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری اور کوتہ گوڑم کے رکن اسمبلی کنم نینی سامباشیوا راؤ نے ہفتہ کے روز بی آر ایس اور بی جے پیBRS-BJP Secret Pact پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس کی ایم ایل سی کویتا کے حالیہ بیانات نے دونوں جماعتوں کے درمیان خفیہ سازباز کو بے نقاب کر دیا ہے۔

بی آر ایس ۔ بی جے پی خفیہ ساز باز کے حوالے سے ہنمکنڈہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح آندھرا پردیش میں وائی ایس شرمیلا کو سیاسی طور پر الگ تھلگ کر دیا گیا ہے، اسی طرح تلنگانہ میں کویتا کی پوزیشن بھی کمزور ہو چکی ہے۔

کنم نینی نے کالیشورم پراجیکٹ پر اپنی دیرینہ تنقید کو دہراتے ہوئے اسے مکمل ناکامی قرار دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس منصوبے کو فوری طور پر منسوخ کرے اور عوامی فنڈز کے ضیاع کو روکا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ کل تک “کے سی آر مطلب کالیشورم” کے نعرے لگا رہے تھے، آج خاموش ہو چکے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر کے سی آر اس منصوبے کے اصل مالک تھے تو اب وہ کیوں اس سے دوری اختیار کر رہے ہیں؟

انہوں نے سابق وزیر ہریش راؤ کے اس دعوے کو بھی چیلنج کیا کہ مہاراشٹرا نے اجازت نہیں دی۔ ان کے مطابق سی پی آئی نے پہلے ہی تمّیڈی ہٹّی پر 140 میٹر کی سطح پر منصوبہ تجویز کیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ کالا یشورم پر کثیر رقم خرچ ہونے کے باوجود ایک قطرہ اضافی پانی بھی کھیتوں تک نہیں پہنچا، اور آبپاشی کا مکمل انحصار اب بھی یلّم پلی پراجیکٹ پر ہے۔

مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کنم نینی نے ماؤ نواز لیڈر نمبالا کیشور راؤ کے انکاؤنٹر کے بعد لاش اہل خانہ کے حوالے نہ کرنے کو غیر انسانی اور شرمناک قرار دیا۔ انہوں نے نریندر مودی حکومت پر انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت ملک کو غریبوں سے پاک ملک ظاہر کرنا چاہتی ہے، جب کہ حقیقت یہ ہے کہ 8,000 روپئے ماہانہ کمانے والا کیسے امیر ہو سکتا ہے؟ ان کے مطابق 20,000 روپئے کمانے والے افراد بھی غریب ہیں اور سرکاری امداد کے مستحق ہیں۔ کنم نینی نے الزام لگایا کہ مودی حکومت غریبوں کو دھوکہ دے رہی ہے اور صرف امیروں کے مفاد میں کام کر رہی ہے۔

Exit mobile version