کالیشورم کی ناکامی کے پیچھے کے سی آر کا حد سے زیادہ اعتماد ہے، کانگریس ایم پی کا طنز |KCR Overconfidence

KCR’s Overconfidence

حیدرآباد: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ چمالا کرن کمار ریڈی نے ہفتہ کو سابقہ کے سی آر حکومت KCR Overconfidence کے دوران ہونے والی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کو سیاسی انتقام قرار دینے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے عوامی پیسہ لوٹا ہے، انہیں تفتیش کا سامنا کرنا ہی پڑے گا۔

کے سی آر پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہوں نے گاندھی بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ احتساب کو انتقام سمجھنا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کل ہم ناکام ہوں تو ہمارے خلاف بھی کمیشن آئیں گے، لیکن فی الحال ہم ذمہ داری سے حکومت چلا رہے ہیں۔ جو لوگ دس سال تک برسر اقتدار تھے، وہ اب صرف ڈیڑھ سال میں ہی جوابدہی سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں۔

کرن کمار ریڈی نے کے ٹی راما راؤ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کئی اپوزیشن لیڈرز انگریزی بہتر بولتے ہیں، لیکن بی آر ایس نے جیسا زہر پھیلایا ویسا کسی نے نہیں کیا۔ کویتا کے حالیہ بیانات پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے سی آر خاندان ہر سیاسی واقعے کو خاندانی ڈرامے میں بدل دیتا ہے۔ محض ایک نوٹس پر بھی ان کے ہوش اڑ جاتے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر خاندان مسلسل تلنگانہ کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت مؤثر انداز میں کام کر رہی ہے، ہمیں کسی بھی قسم کی توجہ ہٹانے والی سیاست کی ضرورت نہیں۔ اپوزیشن لیڈر نہ عوام کے بیچ ہیں، نہ اسمبلی میں حاضر ہوتے ہیں—صرف ٹویٹر پر بیانات دینا اپوزیشن نہیں کہلاتا۔

کالیشورم پراجیکٹ پر بات کرتے ہوئے کرن کمار ریڈی نے کہا کہ اگر یہ منصوبہ واقعی کارآمد ہوتا تو آج پی سی گھوش کمیشن کی تحقیقات کی نوبت نہ آتی۔ انہوں نے کے ٹی آر کی اس بات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چین جیسے ممالک کو ایسے منصوبے بنانے میں 18 سال لگتے ہیں، جب کہ کے سی آر نے محض 4 سال میں کالیشورم مکمل کر دیا—یہ تیز رفتاری کمیشن کے لالچ کی وجہ سے تھی۔

انہوں نے زور دیا کہ آج جو حالات پیدا ہوئے ہیں وہ کسی سیاسی انتقام کا نتیجہ نہیں بلکہ خود بی آر ایس حکومت کی غلطیوں کا قدرتی انجام ہیں۔ انہوں نے کہا، “میں نے کبھی کے سی آر کو موکش گنڈم وشویشوریا نہیں سمجھا، کالیشورم کی تباہی ان کے اعتماد کا نتیجہ ہے۔”

Exit mobile version