حیدرآباد: شہر کے ایک 35 سالہ تاجر کو credit card reward scam کا شکار بنا کر 1.23 لاکھ روپئے کا سائبر فراڈ کر لیا گیا۔ دھوکہ دہی کرنے والے افراد نے خود کو بینک ایگزیکٹیو ظاہر کرتے ہوئے اسے ریوارڈ پوائنٹس کو کیش میں تبدیل کرنے کا لالچ دیا۔
فراڈ کا آغاز ایک نامعلوم واٹس ایپ کال سے ہوا، جس میں کالر نے خود کو انڈس انڈ بینک کا نمائندہ ظاہر کیا اور دعویٰ کیا کہ متاثرہ شخص کے کریڈٹ کارڈ پر ریوارڈ پوائنٹس جمع ہیں جنہیں فوری طور پر نقد رقم میں بدلا جا سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے اسے ایک لنک بھیجا گیا، جسے کلک کرنے کی ہدایت دی گئی۔
تاہم مسئلہ اس وقت پیش آیا جب تاجر نے بتایا کہ وہ ایپل ڈیوائس استعمال کرتا ہے، جو APK فائل نہیں کھول سکتا۔ اس پر کالر نے مشورہ دیا کہ وہ اپنا سم کارڈ کسی اینڈرائیڈ فون میں ڈال کر فائل کھولے۔ تاجر نے بینک نمائندہ سمجھ کر ہدایت پر عمل کیا اور دوسرے فون میں فائل کھولی۔
فراڈ لنک کھولنے کے بعد متاثرہ شخص کو کریڈٹ کارڈ کی مکمل تفصیلات درج کرنے کو کہا گیا۔ جیسے ہی اس نے معلومات فراہم کیں، اسے نہ صرف کوئی پوائنٹس موصول نہیں ہوئے بلکہ اس کے اکاؤنٹ سے فوراً 1.23 لاکھ روپئے نکال لیے گئے۔
رقم غائب ہونے کے بعد متاثرہ شخص کو احساس ہوا کہ وہ دھوکہ دہی کا شکار ہو چکا ہے۔ اس نے فوری طور پر سائبر کرائم پولیس سے رجوع کیا اور شکایت درج کرائی۔ حکام نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی غیر مصدقہ کال، لنک یا ایپ پر بھروسا نہ کریں، خاص طور پر جب بات بینکنگ معلومات کی ہو۔ ایسے معاملات میں صرف سرکاری ذرائع سے رابطہ کریں اور کسی کے کہنے پر ذاتی معلومات ہرگز شیئر نہ کریں۔