کریپٹو اسکیم میں بی ٹیک طالب علم سے 7.83 لاکھ روپۓ کی آن لائن دھوکہ دہی

Crypto Investment Scam

حیدرآباد: Crypto Investment Scam کے ایک اور پریشان کن واقعے میں، ضلع ہنمکنڈہ کے کاملاپور منڈل کے اُپلا پلی گاؤں سے تعلق رکھنے والے ایک بی ٹیک طالب علم کو آن لائن فراڈ میں 7,83,500 روپۓ کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

ذرائع کے مطابق، 16 اپریل کو طالب علم کو واٹس ایپ کے ذریعے ایک پیغام موصول ہوا جس میں مقامی ہوٹلوں کی ریٹنگ دے کر پیسے کمانے کا جھانسہ دیا گیا تھا۔ اس نے ہدایت کے مطابق تمام کام مکمل کیے اور جلد ہی اسے ایک ٹیلیگرام گروپ میں شامل کر لیا گیا، جہاں مزید اسی نوعیت کے کام اسے تفویض کیے گئے۔

جب اس کی مجرموں پر اعتماد بڑھ گیا، تو انہوں نے اسے Crypto Investment Scam میں سرمایہ کاری کرنے کا مشورہ دیا اور بڑے منافع کی یقین دہانی کرائی۔ طالب علم نے ابتدا میں 1,000 روپۓ کی سرمایہ کاری کی، جس پر اسے جعلی منافع دکھا کر مزید سرمایہ لگانے پر آمادہ کیا گیا۔ جلد ہی وہ اس فریب میں آ کر 7.83 لاکھ روپۓ تک کی رقم مختلف اقساط میں منتقل کرتا گیا۔

رقم مکمل طور پر منتقل ہونے کے بعد، مجرموں نے جواب دینا بند کر دیا اور کسی قسم کا منافع بھی واپس نہیں کیا۔ جب طالب علم کو دھوکہ دہی کا احساس ہوا، تو اس نے سائبر کرائم پولیس سے رجوع کیا۔

پولیس نے مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے جاری آگاہی مہمات کے باوجود اس قسم کے واقعات میں اضافہ اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ سائبر مجرم ڈیجیٹل معلومات کی کمی اور فوری مالی فائدے کی خواہش کو ہتھیار بنا کر معصوم افراد کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

حکام نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ واٹس ایپ یا ٹیلیگرام کے ذریعے موصول ہونے والی غیر مصدقہ سرمایہ کاری کی پیشکشوں سے ہوشیار رہیں اور بغیر تحقیق کسی بھی قسم کی رقم منتقل نہ کریں۔

Exit mobile version