حیدرآباد: اینٹی کرپشن بیورو نے Custody Petition Against Former ENC Hariram کے تحت سابق ایگزیکٹیو انجینئر ان چیف ہری رام کی شخصی تحویل کے لیے اے سی بی عدالت میں باضابطہ عرضی داخل کی ہے۔ حکام نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بدعنوانی سے متعلق جاری تحقیقات میں مزید تفصیلات اکٹھی کرنے کے لیے تحویل ناگزیر ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہری رام پر سرکاری فنڈز میں بے ضابطگیوں اور ناجائز اثاثے بنانے کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ابتدائی تفتیش میں ایسے شواہد ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے پاس موجود جائیدادیں ان کی آمدنی سے کہیں زیادہ ہیں۔ اسی پس منظر میں، اے سی بی نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ مزید تفتیش کے لیے ہری رام کو پولیس تحویل میں دیا جائے۔
عدالت میں دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہری رام سے سختی سے پوچھ گچھ کی جائے تاکہ بدعنوانی میں شامل دیگر افراد کا بھی انکشاف ہو سکے۔ ذرائع کے مطابق، اے سی بی نے پہلے ہی ان کی جائیدادوں کی مکمل تفصیلات حاصل کر لی ہیں اور مزید چھان بین کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب، ہری رام کے وکلاء نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جائے اور بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے غیر ضروری حراست سے بچایا جائے۔ عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد آئندہ سماعت کے لیے تاریخ مقرر کر دی ہے۔
واضح رہے کہ تلنگانہ میں حالیہ دنوں میں بدعنوانی کے خلاف جاری کاروائی کے تحت کئی اعلیٰ عہدیداروں پر مقدمات دائر کیے جا رہے ہیں، اور Custody Petition Against Former ENC Hariram اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی سمجھی جا رہی ہے۔
آنے والے دنوں میں عدالت کا فیصلہ اس بات کا تعین کرے گا کہ اینٹی کرپشن بیورو کو تفتیش کے لیے مزید موقع دیا جائے گا یا نہیں۔