
حیدرآباد: دو مختلف واقعات میں سائبر مجرموں نے جعلی ایپس اور فرضی کسٹمر کیئر نمبرز کے ذریعے حیدرآباد کے دو شہریوں کو مجموعی طور پر 2.7 لاکھ روپئے سے زائد کا چوناCyber Cheats لگا دیا۔
پہلا واقعہ امیرپیٹ کی ایک 50 سالہ خاتون کے ساتھ پیش آیا جنہیں آر بی ایل بینک کا نمائندہ ظاہر کرتے ہوئے فون پر کریڈٹ کارڈ کی حد 5 لاکھ روپئے تک بڑھانے کی پیشکش کی گئی۔ خاتون کو ایک مخصوص فائل ڈاؤن لوڈ کرنے کا مشورہ دیا گیا جو دراصل ایک جعلی ایپ تھی۔ جیسے ہی انہوں نے کارڈ کی تفصیلات درج کیں، دو بینک کھاتوں سے مجموعی طور پر 1.28 لاکھ روپئے نکال لیے گئے۔
دوسرا واقعہ آصف نگر کے 56 سالہ شخص کے ساتھ پیش آیا، جو Super Money ایپ پر لین دین کی ناکامی کے بعد گوگل پر کسٹمر کیئر نمبر تلاش کر رہے تھے۔ فون کال کے ذریعے انہیں ایک APK فائل بھیجی گئی جو مسئلہ حل کرنے کا جھانسہ دے رہی تھی۔ جیسے ہی انہوں نے ہدایات پر عمل کیا، ان کے اکاؤنٹ سے 1.43 لاکھ روپئے غائب ہوگئے۔
سائبر کرائم کے اے سی پی شیواماروتھی نے بتایا کہ دونوں متاثرین کو سائبر دھوکہ دہی نے APK فائلوں کے ذریعہ نشانہ بنایا جو اصلی ایپس کی طرح نظر آتی ہیں، لیکن انسٹال ہونے کے بعد صارفین کے بینکنگ ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لیتی ہیں۔
افسران نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسٹمر کیئر نمبرز صرف متعلقہ اداروں کی سرکاری ویب سائٹس سے حاصل کریں، کسی بھی غیر مصدقہ ایپ یا فائل کو انسٹال نہ کریں، اور اگر کسی قسم کی مشتبہ سرگرمی نظر آئے تو فوری طور پر پولیس سے رجوع کریں۔