حیدرآباد: حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے ساؤتھ کیمپس کے قریب ایک ہرن پر آوارہ کتوں نے حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ہرن زخمی ہو گیا۔ یہ واقعہ یونیورسٹی ہاسٹل بلاکس کے قریب پیش آیا۔
اطلاعات کے مطابق، حالیہ دنوں میں کیمپس میں درختوں کی بڑے پیمانے پر کٹائی کی گئی ہے، جس کے باعث جنگلی حیات کا قدرتی مسکن بری طرح متاثر ہوا ہے۔ یہی وجہ سمجھی جا رہی ہے کہ ہرن اپنی پناہ گاہ کھو بیٹھا اور انسانی آبادی کے قریب آ گیا، جہاں اسے کتوں کے حملے کا سامنا کرنا پڑا۔
یونیورسٹی کے سیکیورٹی عملے نے فوری مداخلت کرتے ہوئے زخمی ہرن کو ویٹرنری اسپتال منتقل کیا، جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ اس واقعے نے طلباء اور ماحولیاتی کارکنوں کے درمیان شدید تشویش پیدا کر دی ہے، جن کا کہنا ہے کہ درختوں کی اندھا دھند کٹائی مقامی جنگلی حیات کے لیے خطرناک ثابت ہو رہی ہے۔
ماحولیاتی ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ کیمپس میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر درختوں کی کٹائی اور غیر منصوبہ بند ترقیاتی سرگرمیاں جاری رہیں تو اس قسم کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو نہ صرف جانوروں بلکہ انسانوں کے لیے بھی خطرہ بن سکتے ہیں۔
طلبہ تنظیموں اور اساتذہ نے بھی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ماحولیاتی توازن کو بحال کرنے اور جنگلی جانوروں کے قدرتی مسکن کو محفوظ بنانے کے لیے مؤثر پالیسی ترتیب دیں۔