حیدرآباد: آبپاشی و سیول سپلائیز کے وزیر کیپٹن این۔اُتم کمار ریڈی نے ہفتہ کے روز اعلان کیا کہ کانگریس حکومت جے۔چوکا راؤ Devadula Project کو آئندہ دو سال میں مکمل کر کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں مستقل آبپاشی فراہم کرے گی۔
ورنگل ضلع کے دھرم ساگر منڈل میں جاری دیودولا کاموں کا معائنہ کرتے ہوئے اُتم کمار ریڈی نے کہا کہ حکومت نے اس اسکیم کے لیے درکار فنڈس مختص کر دیے ہیں, اراضی حصول میں حائل رکاوٹیں دور کی گئی ہیں اور زیر التواء تعمیری سرگرمیوں کو تیز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ Devadula Project مکمل ہونے پر متحدہ ورنگل اور بھونگیر اضلاع میں 6 لاکھ ایکڑ زمین کو سیراب کیا جائے گا۔
اس موقع پر وزیر مال پونگوٹی سرینواس ریڈی, ارکان اسمبلی کڈیم سری ہری, یشسونی ریڈی اور نائنی راجندر ریڈی بھی موجود تھے۔ اُتم کمار ریڈی نے سابق بی آر ایس حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے دس برسوں میں آبپاشی پر 1.81 لاکھ کروڑ روپۓ خرچ کیے, لیکن کوئی بڑا آیاکٹ تیار نہیں ہو سکا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی آر ایس نے فنڈز کا بیجا استعمال کیا اور ریاست کو قرض میں ڈبو دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت اب ہر روپیہ کا حساب رکھتے ہوئے کسانوں کے کھیتوں تک پانی پہنچا رہی ہے۔
وزیر موصوف نے دیودولا فیز-III پیاکیج-III کے تحت 49.06 کلومیٹر طویل مین ٹنل اور دیونناپیٹ پمپ ہاؤس کا معائنہ کیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ پمپ-02 نے 62 گھنٹے چل کر دھرم ساگر ریزروائر کو پانی فراہم کیا۔ پمپ-01 اور پمپ-03 بالترتیب 31 مئی اور 31 جولائی تک کمیشن کیے جائیں گے۔
ٹنل میں لیکیج کے مسئلہ اور مشن بھاگیرتھا کی پائپ لائنوں سے ٹکراؤ سے بچنے کے لیے منجیرا پراجکٹ سے 110 بڑے اسٹیل پائپ منگوائے گئے ہیں۔ پائپ ڈالنے کا کام جاری ہے اور یہ مئی کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔ اس پراجکٹ کے لیے مزید 3,312 کروڑ روپۓ درکار ہیں, اور اس سے 9 اضلاع میں 5.57 لاکھ ایکڑ زمین سیراب ہو گی۔
راجاورم گاؤں میں وزیر نے EM-1 ٹنل اور پمپ ہاؤس کا جائزہ لیا, جہاں دو عدد 4.3 میگا واٹ پمپس نصب کیے گئے ہیں تاکہ 15.3 کیومیکس پانی لفٹ کیا جا سکے۔ SCADA نظام کی تنصیب اور پریشر مین انکاسمنٹ کا کام جاری ہے, جبکہ 2.8 کلومیٹر طویل اپروچ چینل اور سپر پاسج کا کام اگست تک مکمل ہو جائے گا۔
فیز-II کے تحت گھنپور مین کنال کی مضبوطی کے لیے 148.76 کروڑ روپۓ کی منظوری دی گئی ہے, جہاں کنال لائننگ اور ڈی سلٹنگ کا عمل جاری ہے۔
ورنگل میں وزیر نے تاریخی بھدراکالی ٹینک کا معائنہ کیا, جہاں اب تک 2.7 لاکھ مکعب میٹر کی سلٹ نکالی جا چکی ہے, جبکہ کل ہدف 11.5 لاکھ مکعب میٹر کا ہے۔ حکومت نے سلٹ کو مخصوص مقامات تک لے جانے کے لیے 16.11 کروڑ روپۓ منظور کیے ہیں۔ 158 کروڑ روپۓ کی لاگت سے سیلاب سے تحفظ کا منصوبہ بھی جاری ہے, جس میں آؤٹ فال ریگولیٹر پر 5,000 مکعب میٹر کنکریٹ کام مکمل کیا جا چکا ہے۔
ہنمکنڈہ انٹیگریٹڈ کلکٹریٹ میں اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران اُتم کمار ریڈی نے وزراء پونگوٹی سرینواس ریڈی, ڈی۔سیتاکا, رکن پارلیمان کڈیم کاویا, اعلیٰ عہدیداران اور ورنگل, محبوب آباد, بھوپالپلی, جنگاؤں, اور مُلگو کے کلکٹرس کے ساتھ دیودولا منصوبے اور آبی انتظامات کا جائزہ لیا۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں ربیع سیزن میں ریاست تلنگانہ نے دھان خریداری میں ریکارڈ قائم کیا ہے۔ حکومت نے 70.13 لاکھ میٹرک ٹن دھان خریدنے کا منصوبہ بنایا ہے, جس میں سے 28.58 لاکھ میٹرک ٹن پہلے ہی 3.3 لاکھ کسانوں سے حاصل کیے جا چکے ہیں۔ اب تک 3,163.47 کروڑ روپۓ کی ادائیگیاں کی جا چکی ہیں, جو کل مالیت 5,664.09 کروڑ روپۓ میں شامل ہے, اور یہ رقوم 48 گھنٹوں کے اندر ادا کی گئیں۔
اُتم کمار ریڈی نے ریاست میں تمام اہل غریب خاندانوں کو مفت سننا بیئم کی سربراہی کی حکومتی اسکیم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت صرف پیٹ بھرنے کے بجائے عوام کی زندگی میں خوشی لانا چاہتی ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ریاست ہر سال 6 لاکھ ایکڑ نئی آیاکٹ کو مستحکم کرے گی اور بہت جلد سری رام ساگر جیسے بڑے ذخائر کی ڈی سلٹنگ کا عمل بھی شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں آبپاشی اور فلاحی اقدامات خالی نعرے نہیں بلکہ قابل پیمائش حقیقت ہوں گے۔
The Congress Government will complete the J. Chokka Rao Devadula Lift Irrigation Scheme within the next two years, bringing permanent Irrigation relief to large parts of the state. pic.twitter.com/3p3Oh5CfRw
— Uttam Kumar Reddy (@UttamINC) May 3, 2025