
حیدرآباد: سائبر کرائم پولیس حیدرآباد نے ایک ہائی پروفائل Digital Arrest Fraud کیس میں ملوث اہم ملزم الوداسو سدھاکر (عمر 43 سال) کو ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام کے ذریعے جاری کیے گئے لک آؤٹ سرکولر کی بنیاد پر گرفتار کر لیا۔
سدھاکر پر الزام ہے کہ اس نے ساتھی ملزمین کے ساتھ مل کر ایک 48 سالہ خاتون کو فرضی قانونی کارروائی اور گرفتاری کی دھمکیاں دے کر اپنی جمع پونجی لوٹنے پر مجبور کیا۔ پانچ رکنی گروہ، جن میں پہلے ہی چار افراد گرفتار ہو چکے ہیں، نے خود کو سی بی آئی، ٹی آر اے آئی اور دیگر ایجنسیوں کے افسر ظاہر کر کے خاتون کو فرضی منی لانڈرنگ کیس میں پھنسانے کا ڈرامہ رچایا۔
یہ واقعہ 12 نومبر 2024 کو اس وقت شروع ہوا جب متاثرہ خاتون کو ایک خودکار کال موصول ہوئی، جس میں ایئرٹیل سروس بند کرنے کی وارننگ دی گئی تھی۔ “9” دبانے پر کال ایک فرضی کال سینٹر سے جُڑ گئی جہاں مختلف افراد، جن میں ایک خاتون افسر، جعلی ڈی سی پی اور خود کو راجیش مشرا نامی سی بی آئی افسر ظاہر کرنے والا شخص شامل تھا، نے 2 سے 3 گھنٹے تک متاثرہ کو دھمکیاں دیں۔
انہوں نے خاتون پر منی لانڈرنگ کے جھوٹے الزامات لگاتے ہوئے اسے فکسڈ ڈیپازٹ، گولڈ لون اور پرسنل لون کے ذریعے رقم آر ٹی جی ایس کے ذریعہ منتقل کرنے پر مجبور کیا۔ اس دوران انہوں نے آدھار سمیت حساس ذاتی معلومات بھی حاصل کر لیں اور متواتر ویڈیو کالز اور گرفتاری کی دھمکیوں سے خاتون کو نفسیاتی دباؤ میں رکھا۔
متاثرہ کو بعد میں احساس ہوا کہ وہ ایک بڑے فراڈ کا شکار ہو چکی ہے، جس کے بعد اس نے سائبر کرائم پولیس میں شکایت درج کروائی۔ اس کیس میں ایف آئی آر نمبر Cr. No. 2808/2025، آئی ٹی ایکٹ اور بھارتی نیائے سہینتا کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس اب تک پانچ ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے، جن میں زیادہ تر بینک اکاؤنٹس فراہم کرنے والے افراد ہیں۔ تفتیش کے دوران دبئی میں مقیم مفرور ملزم اشوک کمار جاووجی سے جُڑے ایک ڈیبٹ کارڈ اور Samsung Galaxy S23 Ultra موبائل فون بھی ضبط کیے گئے ہیں۔
حکام نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ کوئی بھی سرکاری ادارہ فون پر رقم طلب نہیں کرتا۔ اگر کوئی شخص گرفتاری یا قانونی کارروائی کی دھمکی دے کر رقم مانگے تو فوری طور پر متعلقہ حکام یا سائبر کرائم ہیلپ لائن سے رجوع کریں۔