حیدرآباد: کوکٹ پلی کے جیا نگر علاقے میں پیر کے روز سائبرآباد پولیس نے ایک منظم drug ring کو بے نقاب کرتے ہوئے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا، جو کوکین اور ایفیڈرین جیسے خطرناک کیمیکلز کے امتزاج کو فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ پولیس نے 820 گرام ممنوعہ مادہ برآمد کیا، جس کی مالیت تقریباً 1 کروڑروپئےبتائی گئی ہے۔
یہ کارروائی کوکٹ پلی پولیس اور بالانگر اسپیشل آپریشن ٹیم (SOT) کی مشترکہ کوششوں سے انجام دی گئی۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے مشتبہ افراد کو اس وقت دھر لیا جب وہ علاقے میں ممکنہ خریداروں کی تلاش میں گھوم رہے تھے۔ ایک ملزم نے فرار ہونے کی کوشش کی، لیکن فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا۔ موقع سے پانچ موبائل فون اور ایک ڈیجیٹل ویئنگ مشین بھی ضبط کی گئی۔
اس گینگ کا سرغنہ گناشیکھر نامی شخص ہے، جو تروپتی ٹاسک فورس کا حاضر سروس کانسٹیبل ہے۔ تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اس نے حیدرآباد میں نشہ آور اشیاء کی مانگ کو دیکھتے ہوئے یہ منصوبہ تیار کیا تھا۔ اس نے اپنے جاننے والے بے روزگار نوجوان اننم سوریندر کو شامل کیا، جو جلدی پیسہ کمانا چاہتا تھا۔
سوریندر نے پھر چند دیگر افراد کو بھی اس ریکیٹ میں شامل کیا، جن میں باپٹلا کا کنٹریکٹر ڈونتی ریڈی ہری بابو ریڈی، پرکاشم ضلع کی سابق فائنانس آپریٹر چیگڈی مرسی مارگریٹ، آڈنکی کے فاسٹ فوڈ فروش شیخ مستان ولی، اور وہیں کے سیلف اسٹائل لون ایجنٹ دیوراجو یسو بابو شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق، مرسی مارگریٹ اور سوریندر کے درمیان قرض کے لین دین کو لے کر پرانی رنجش چل رہی تھی، جسے سلجھانے کے لیے ہری بابو نے انہیں یسو بابو سے ملوایا۔ یسو بابو نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس حیدرآباد میں منشیات خریدنے والے موجود ہیں، جس کے بعد گروہ نے مقامی سطح پر فروخت کی تیاری کی۔
پولیس کے مطابق، 29 مئی کو سوریندر نے یہ منشیات تروپتی سے گناشیکھر سے حاصل کی اور گنٹور کے راستے حیدرآباد پہنچا۔ تمام افراد نے کوکٹ پلی کے جیا نگر میں ملاقات کی اور خریداروں کی تلاش شروع کی، لیکن اس سے پہلے کہ کوئی سودا ہو پاتا، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ان کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔
یہ آپریشن میڈچل SOT ڈی سی پی ڈی سرینواس اور بالانگر اے ڈی سی پی پی ستیہ نارائنا کی نگرانی میں انتہائی مہارت سے انجام دیا گیا۔ پولیس نے کہا کہ وہ نوجوانوں کو نشے سے دور رکھنے اور معاشرے کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
اعلیٰ پولیس عہدیدار نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں اور کسی بھی مشتبہ حرکت کی فوری اطلاع دیں۔ “منشیات سے پاک معاشرے کی تعمیر میں سب کی شمولیت ضروری ہے”، افسر نے کہا۔