حیدرآباد: حیدرآباد کے پرانے شہر میں ایک معمولی تنازعہ افسوسناک واقعے میں تبدیل ہو گیا، جہاں 62 سالہ دکاندار نوجوانوں کے حملے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہ واقعہ بڑھتے ہوئے تشدد کے رجحان پر گہری تشویش پیدا کر رہا ہے۔
متاثرہ شخص کی شناخت ذاکر خان کے طور پر ہوئی ہے، جو حافظ بابا نگر کے سی بلاک میں ایک کرانہ کی دکان چلاتے تھے۔ اطلاعات کے مطابق، ان کی دکان کے باہر کرسیوں کی ترتیب پر قریبی پان شاپ کے مالکان سے تنازعہ کھڑا ہو گیا، جو بعد میں شدید جھگڑے میں تبدیل ہو گیا۔ دورانِ بحث، پان شاپ کے مالکان نے مبینہ طور پر ذاکر خان پر حملہ کر دیا۔
حملے کے بعد، ذاکر خان بے ہوش ہو کر گر پڑے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن بدقسمتی سے، وہ اسپتال لے جانے کے دوران ہی دم توڑ گئے۔
کنچن باغ پولیس نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ حکام ملوث افراد سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں اور قانونی کارروائی جلد متوقع ہے۔
یہ واقعہ مقامی افراد کے لیے ایک صدمے سے کم نہیں، اور شہری سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ سانحہ معمولی جھگڑوں کے نتیجے میں بڑھتے ہوئے تشدد اور بے قابو جارحیت کے سنگین خطرے کو اجاگر کرتا ہے۔