Environmental Clearance

حیدرآباد:مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش کی جانب سے دریائے گوداوری پر بنکا چرلہ لفٹ اسکیم کے لیے ماحولیاتی منظوری کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے، جو کہ تلنگانہ حکومت کی کئی ماہ کی شدید مخالفت کے بعد سامنے آیا ہے۔ [en]Environmental Clearance[/en] نہ دینے کا فیصلہ بین الریاستی آبی معاہدوں کی خلاف ورزی کی بنیاد پر کیا گیا۔

وزارت ماحولیات نے واضح طور پر کہا کہ اس پراجکٹ کے لیے منظوری دینا ممکن نہیں۔ تلنگانہ حکومت نے متعدد مواقع پر مؤقف اختیار کیا کہ یہ منصوبہ 1980 کے گوداوری واٹر ڈسپیوٹس ٹریبونل کے فیصلے اور 2014 کے آندھرا پردیش تنظیم نو قانون کی دفعات کی خلاف ورزی ہے۔

22 جنوری 2025 کو تلنگانہ حکومت نے مرکزی وزارت مالیات اور وزارت جل شکتی کو اس منصوبے پر اعتراض کرتے ہوئے خط لکھا تھا۔ 28 مئی کو مرکزی وزیر جل شکتی سی آر پاٹل نے جواب میں کہا کہ منصوبے کی تفصیلی رپورٹ ابھی تک مرکز کو موصول نہیں ہوئی، اور رپورٹ کی جانچ مقررہ اصولوں، عدالتی فیصلوں اور قانونی نکات کی روشنی میں کی جائے گی۔

چیف منسٹر ریونت ریڈی اور وزیر آبپاشی اوتم کمار ریڈی نے اس مسئلہ پر مرکزی وزراء سے بارہا ملاقاتیں کیں۔ چیف منسٹر نے 3 مارچ اور 13 جون کو خصوصی طور پر خط لکھ کر مرکز سے منظوری نہ دینے کی اپیل کی تھی۔

3 جون کو چیف منسٹر اور وزیر آبپاشی نے دہلی میں وزیر جل شکتی سے ملاقات کی اور تلنگانہ کا مؤقف ایک بار پھر دہرایا۔

ریاستی حکومت نے اس کے بعد تمام جماعتوں کا اجلاس طلب کیا جس میں بی جے پی سمیت مختلف پارٹیوں کے ارکان پارلیمان نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایک پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے منصوبے کے ممکنہ اثرات پر روشنی ڈالی گئی اور مکمل اتفاق رائے کے ساتھ مخالفت کا اظہار کیا گیا۔

اس مہم کے فوراً بعد مرکز نے ماحولیاتی منظوری دینے سے انکار کر دیا۔

منگل کے روز تلنگانہ حکومت پرگتی بھون میں پارٹی سے وابستہ عوامی نمائندوں کے لیے ایک داخلی اجلاس منعقد کرنے والی ہے، جس میں ایم ایل اے، ایم ایل سی، ایم پی اور کارپوریشن چیرمین شامل ہوں گے۔ اجلاس کی صدارت وزیر آبپاشی اوتم کمار ریڈی کریں گے اور اس کا مقصد منتخب نمائندوں کو منصوبے کی صورتحال اور ریاست کے اعتراضات سے آگاہ کرنا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی، نائب وزیر اعلی بھٹی وکرمارکا اور کابینہ کے دیگر ارکان بھی موجود رہیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *